مثل مشہور ہے کہ مارنے والے سے بچانے والا بڑا ہے یہی بات آج فیصل آباد کے ایک نواحی علاقے میں پوری ہوئی جہاں ڈاکٹرز کےبچی کو مردہ قرار دیے جانے کے اعلان کے باوجود ایک 4 سالہ بچی کی رکی ہوئی سانسیں کئی گھنٹے بعد اور لاہور سے فیصل آبا د پہنچنے کے بعد دوبارہ چلنا شروع ہو گئیں
پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے ایک سرکاری ہسپتال میں مردہ قرار دیے جانے کے بعد چار سالہ بچی زندہ ہو گئی۔بچی کو گردے سے متعلق کچھ پیچیدگیوں کے باعث لاہور کے چلڈرن ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
جمعہ کو میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ ڈاکٹروں کی جانب سے مردہ قرار دیے جانے کے بعد لڑکی کے اہل خانہ اس کی لاش اپنے آبائی شہر فیصل آباد لے گئے۔تدفین سے پہلے جب اس کی لاش کو آخری غسل دیا جا رہا تھا تو گھر والوں میں سے ایک کو لگا کہ اس کی نبض چل رہی ہے۔اس کے بعد اہل خانہ نے ریسکیو اہلکاروں کو فون کیا جنہوں نے طبی امداد دے کر اس کے دل کی دھڑکن بحال کی۔
اس بچی کو فیصل آباد کے ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے تاہم اس بچی کی موت اور دوبارہ زندگی پانے کے حوالے سے تردید اور تائید کی متضاد خبر یں موصول ہو رہی ہیں