ھافظ نعیم الرحمان نے جس طرح بلدیاتی الیکشن میں اپنے ووٹر کو متحرک کیا اور عام انتخابات مین بھی ان کی جماعت کی کارکردگی تسلی بخش رہی اس کا ان کو صلہ مل گیا اور وہ پارٹی کی سربراہی چھوڑنے والے سراج الحق کی جگہ جماعت اسلامی کے امیر منتخب ہوگئے -حافظ نعیم الرحمان جماعت اسلامی کے چھٹے امیر منتخب ہو گئے ۔ وہ انہیں 5 سال کے لیے یہ عہدہ سونپا گیا ہے 2029 تک جماعت اسلامی پاکستان کے امیر رہیں گے۔
نئے امیر کے انتخاب کے لئے جماعت اسلامی کے 45 ہزار سے زائد ارکان نے خفیہ ووٹ ڈالا۔ حافظ نعیم الرحمان 80 فیصد سے زائد ووٹ لےکر امیر منتخب ہوئے۔واضح رہے کہ نئے امیر کے انتخاب کے لئے جماعت اسلامی کے انتخابی کمیشن نے ارکان کی رہنمائی کے لئے 3 ناموں کا اعلان کیا تھا، جن میں سراج الحق، لیاقت بلوچ اور حافظ نعیم الرحمان شامل تھے۔ ان تین امیدواروں علاوہ بھی کسی رکن کے امیر کے منصب پر انتخاب کے لئے اپنی رائے دے سکتے تھے۔خیال رہے کہ جماعت اسلامی میں دستور کے مطابق ہر سطح پر باقاعدگی سے انتخابات ہوتے ہیں، امیر جماعت اسلامی کا انتخاب ہر 5 سال بعد دستور کے مطابق ہوتا ہے۔حافظ نعیم الرحمان جماعت اسلامی کے چھٹے امیر ہیں۔ ان سے قبل مولانا مودودی، میاں طفیل، قاضی حسین احمد، منور حسن اور سراج الحق جماعت اسلامی کے امیر رہ چکے ہیں ۔جماعت اسلامی پاکستان کی وہ واحد سیاسی جماعت ہے جس کے امیر پر کبھی کرپشن کے الزامات نہیں لگے نہ ہی اس حوالے سے ان پر کبھی مقدمات بنے یا ان کے سربراہ کی گرفتاری ہوئی –
حافظ نعیم الرحمان جماعت اسلامی کے چھٹے امیر منتخب ہو گئے
Leave a comment
Leave a comment