امارات کرکٹ بورڈ ( ای سی بی ) کی جانب سے پاکستان کے لئے انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کا ارادہ ظاہر کرنے والے کرکٹر عثمان خان کے خلاف معاہدے کی مبینہ خلاف ورزی کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ۔آئی پی ایل مین نام بنانے والے کھلاڑی عثمان خان کی خواہش تھی کہ وہ پاکستان کی جانب سے کھیلیں مگر وہ اس سے قبل یو اے ای کے کرکٹ بورڈ سے تحریری معاہدہ کرچکے تھے کہ وہ ان کی قومی ٹیم کی جانب سے ہی کھیلا کریں گے اب اس فیصلے پر وہ بڑی مشکل میں پڑ گئے ہین اور لگتا یہی ہے کہ ان کو واپس یو اے ہی جانا پڑے گا -کرک انفو کی ایک رپورٹ کے مطابق ایمریٹس کرکٹ بورڈ اس بات کی تحقیقات کر رہا ہے کہ پاکستانی نژاد اماراتی کرکٹر عثمان خان کا پاکستان کے لیے کھیلنے کا ارادہ ظاہر کرنے کا فیصلہ متحدہ عرب امارات کے بورڈ کے ساتھ ان کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ای سی بی نہ صرف بورڈ کے ساتھ معاہدے کی ممکنہ خلاف ورزیوں کا اندازہ لگانے کے لیے کیس کا جائزہ لے رہا ہے ۔اگر وہ عثمان خان کا کنٹرکٹ کینسل نہیں کرتا تو پھر پی سی بی بھی ان کو قومی ٹیم میں شامل کرنے کا رسک نہیں لے گی
عثمان خان کے متعلق فیصلہ آئندہ دو ہفتوں میں ہونے کا امکان ہے جس کے کھلاڑی کے مستقبل پر گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اور یہ سمجھا جاتا ہے کہ انہیں متحدہ عرب امارات میں لیگ کرکٹ سے پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور اس طرح وہ اپنے کیریئر میں اب تک کھیلی گئی سب سے زیادہ مالی طور پر منافع بخش کرکٹ سے محروم ہو سکتے ہیں۔پی سی بی نے عثمان سے پوچھا کہ کیا وہ اب بھی پاکستان کے لیے کھیلنا چاہتے ہیں جس پر انہوں نے کہا کہ ان کی خواہش تو یہی ہے کہ وہ پاکستانی قومی سکواڈ کا حصہ بنیں جس کے بعد عثمان کا نام پاکستان فٹنس کیمپ میں بھی شامل کیا گیا تھا جو کاکول اکیڈمی میں جاری ہے۔