پاکستان سپرلیگ میں دو سنچریاں بناکر سب کی توجہ حاصل کرنے والے جارح مزاج بیٹر عثمان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں زیر غورنہیں لایا جارہا۔پی سی بی کی سلیکشن کمیٹی کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ عثمان خان نے پاکستان سپرلیگ میں شاندار پرفارمنس ضرور دی ہے مگر ان کو پاکستانی ٹیم کےلیے منتخب نہیں کیاجاسکتا کیونکہ عثمان خان یواے ای میں منتقل ہوچکےہیں اور وہ اب قومی ٹیم کی نمائندگی کے اہل نہیں رہے، اس لیے ان کو پاکستان کی طرف سے زیر غور نہیں لایاجاسکتا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملتان سلطانز کی طرف سے کھیلنے والے جارح مزاج عثمان خان پی ایس ایل کے ایک ہی ایڈیشن میں دو سنچریاں بنانے والے پہلے بیٹسمین بن گئے ہیں اور سب کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ رواں سیزن میں عثمان نے پہلی سنچری کراچی کنگز کیخلاف سکور کی تھی جس میں انہوں نے 106 رنز بنائے تھے۔
عثمان خان نے اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف دوسری سنچری بنائی اور 50 گیندوں پر 15 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 100 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی اور ناٹ آؤٹ رہے۔ اس سے قبل وہ لاہور قلندرز کے خلاف میچ میں 96 رنز پر آؤٹ ہوئے تھے۔ پی ایس ایل کی تیز ترین سنچری بنانے کا اعزاز بھی عثمان خان کو حاصل ہے جو انہوں نے 2023 میں کوئٹہ گلیی ایٹرز کیخلاف صرف 36 گیندوں پر بنائی تھی۔
اس مرتبہ عثمان خان کے علاوہ کوئی بھی پاکستانی کھلاری ایسی پرفارمنس نہین دکھاسکا جسے سال بھر یاد رکھا جاسکے اسی طرح باؤلنگ مین بھی ہمیں اوسط درجے کے باؤلر ہی نظر آئے -سلیکٹرز کا بھی خیال ہے کہ پی ایس ایل 9 میں نوجوان کرکٹرز میں کوئی بھی کھلاڑی ایسا نہیں ہے جس نے ہر میچ میں تسلسل کے ساتھ کارکردگی دکھاکر ان کو متاثر کیا ہو ۔ ہر کرکٹر صرف ایک یا دو میچوں میں ہی پرفارمنس دکھاسکا ہے۔ اس ٹورنامنٹ کے بعد نیوزی لینڈ کی ٹیم 14 اپریل کو پاکستان پہنچے گی۔ جو 5 میچز کھیلے گی ،تین میچز راولپنڈی سٹیڈیم جبکہ دو میچ قذافی سٹیڈیم لاہور میں ہوں گے ۔ قومی ٹیم کا کیمپ 25 مارچ سے کاکول اکیڈمی ایبٹ آباد میں شروع ہوگا جس کے لیے پچیس رکنی سکواڈ کا اعلان 19 یا 20 مارچ کو کیا جائے گا۔