پاکستان مسلم لیگ کے صدر نے ایک بار پھر آرمی چیف کی قابلیت کے حوالے سے بڑا بیان دے دیا ان کا کہنا تھا کہ عاصم منیر کے ہوتے ہوئے ملک کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہوسکتی -الیکشن پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہرصورت میں نواز شریف وزیراعظم ہوں گے۔” شہباز شریف نے کہا کہ میں نے بطور وزیراعظم آرمی چیف کے ساتھ 7 ماہ کام کیا اور وہ ملک کی ترقی کے لیے بہت سنجیدہ ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ کسی نے جرم کیا ہے تو اس کو قانون کا سامنا کرنا ہوگا، قوم جس کو ووٹ دے گی ہم اس کو قبول کریں گے، آئی ایم ایف کی کڑوی گولی کے سوا ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں تھا، لولی لنگڑی حکومت استحکام نہیں لاسکتی۔ نوازشریف قوم کو اکٹھا کرسکتے ہیں اور ان کے دل کی خواہش ہے کہ ماضی کو بھول کر آگے بڑھیں گے، قومی یکجہتی وقت کی ضرورت ہے، جس نے جرم کیا ہے اس پر پردہ نہیں ڈال سکتے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پولیٹیکل ڈائیلاگ وقت کی اہم ضرورت ہے، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے پی ٹی آئی کا چہرہ سب کے سامنے کھول کر رکھ دیا انھوں نے سستی شہرت کے لیے ریاست کو داؤ پر لگا یا، موجودہ مہنگائی کی وجہ میری حکومت نہیں بلکہ بانی پی ٹی آئی ہیں – عمران خان نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا لیکن اس کی دھجیاں انہوں نے خود ہی اڑا دی تھیں، ہم نے تو اس ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔ اسحاق ڈار اور مفتاح اسماعیل آئی ایم ایف سے معاہدہ کرنے میں ناکام رہے؟ سے متعلق سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ اسحاق ڈار بہت محنتی ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان اپنی ذات کے لیے ہر چیز کرنے پر تیار تھے، آج وہ جیل میں ہیں اس لیے کوئی سخت بات نہیں کرنا چاہتا۔ انہوں نے بتایا کہ نواز شریف نے انتخابی منشور پیش کردیا جس گہری مشاورت کی بنیاد پر تیار کیا گیا۔ عمران خان کے دور سے پہلے بڑی بڑی تلخیاں ہوجاتی تھی لیکن شادی بیاہ یا کسی بھی تقریب میں سیاسی مخالفین ملا کر اپنے گفتگو کا راستہ نکال دیا جاتا ہے۔ مگر اب ایسا کرنا بھی ناممکن ہوگیا ہے –
(ن )لیگ کے صدر نے کہا کہ جب ملک رفاحی ریاست بنے گا تو استحکام آئے گا، اگر معاشی ترقی ہو گی تو تمام دھرنے ختم ہوجائیں گے، اگر حکومت کو کام کرنے کی مہلت ملی تو ترقی ہوگی۔ 21 اکتوبر کو نواز شریف نے واضح پیغام دے دیا کہ سب کو ساتھ لے کر چلوں گا اور مشاورت بھی شامل ہوگی۔