دو روز قبل ایک چارٹرڈ طیارہ افغانستان میں گر کر تباہ ہو گیا۔ اس طیارے میں سوار لوگوں کے متعلق مختلف آراءپائی جا رہی ہیں۔ میڈیا پر یہ خبریں بھی گردش کررہی تھیں کہ یہ بھارتی مسافر طیارہ تھا جسے مار گرایا گیا -نگراب اس کے بارے میں حقیقت کھل گئی ہے اور پتہ چل گیا ہے کہ یہ طیارہ کس ملک کا تھا اس میں کتنے لوگ سوار تھے اور حادثہ کیسے پیش آیا – تاہم اس بارے میں انھی روس کی جانب سے کوئی وضاھتی بیان نہیں ایا ہے -البتہ برطانوی اخبار میل آن لائن نے دعویٰ کیا ہے کہ اس طیارے میں 65سالہ روسی کروڑ پتی بزنس مین اناتولے ایوسیوکوف اور ان کی اہلیہ اینا ایوسیوکووا بھی سوار تھے۔ یہ ڈیسالٹ فالکن 10طیارہ تھا جس میں کل 6مسافر سوار تھے۔ اناتولے اور ان کی اہلیہ اینا چھٹیاں منانے کے لیے تھائی لینڈ گئے ہوئے تھے جہاں اینا کی طبیعت بہت ناساز ہو گئی اور وہ علاج کے لیے واپس روس جا رہے تھے کہ روس کے صوبے بدخشاں میں انجن اور فیول کے مسائل کے سبب طیارہ گر کر تباہ ہو گیا۔
اینا کو سنگین نوعیت کی انفیکشن کی وجہ سے وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا چنانچہ اناتولے نے اسے واپس روس لیجانے کے لیے یہ طیارہ چارٹرڈ کیا، جس میں طبی سازوسامان موجود تھا۔ ان کے 41سالہ بیٹے ویتالی کو اس ایئرایمبولینس میں سوار ہونے کی اجازت نہیں دی گئی تھی کیونکہ اس میں مریض کے ساتھ صرف ایک مسافر کوبیٹھنے کی اجازت تھی اور اسی وجہ سے اس کی جان بچ گئی ۔ البتہ ویتالی اس بدقسمت حادثے کے بعد اپنی طے شدہ پرواز کے ذریعے ماسکو گیا۔
ان میاں بیوی کے علاوہ طیارے میں عملے کے چار لوگ سوار تھے۔ ان میں اس جہاز کی مالک کمپنی کی سربراہ کترینہ ایگاپووا کے شوہر آرکیدے گراشیف بھی شامل تھے۔ رپورٹ کے مطابق تھائی لینڈ سے اڑان بھرنے کے بعد طیارے نے فیول لینے کے لیے بھارت میں سٹاپ کیا۔
بھارت سے طیارے کے پرواز کرنے کے بعد جب وہ افغانستان کی فضائی حدود میں پہنچا تو پائلٹ کی طرف سے مقامی وقت کے مطابق شام 7بج کر 5منٹ پر ایئرٹریفک کنٹرول سے رابطہ کرکے فیول اور انجن میں مسئلہ آنے کے بارے میں بتایا۔
پائلٹ طیارے کو ہنگامی طور پر تاجکستان میں لینڈ کرنا چاہتا تھا تاہم 7بج کر 19منٹ پر طیارے کا ایک اور اس کے 10منٹ بعد دوسرا انجن فیل ہو گیا اور طیارہ افغانستان کی حدود میں ہی گر کر تباہ ہو گیا۔ طیارہ ساڑھے 7بجے ریڈار سے غائب ہوا۔ اس وقت طیارہ تاجکستان کے کلوب ایئرپورٹ سے صرف 35میل دور تھا۔
اگر پرواز میں مسئلہ نہ آتا تو اسے بھارت کے بعد ازبکستان کے شہر تاشقند میں رکنا تھااور وہاں سے روس کے دارالحکومت ماسکو جانا تھا۔ طیارے میں ہلاک ہونے والے عملے کے باقی تین افراد کے نام دمترے بیلاکوف، آئیگور سائیوروتکین اور پاویل پوپوف بتائے گئے ہیں۔ ان میں سے دو پیرامیڈکس تھے۔
افغانستان میں گرنے والے طیارے کے بارے میں اہم تفصیلات سامنے آگئیں
Leave a comment
Leave a comment