لاہور کو کئی سالوں سے سموگ نے جکڑ رکھا ہے -جس نے لاہوریوں کا جینا دوبھر کررکھا ہے مگر آج اسی سموگ کی وجہ سے ان کے لیے ایک اور بری خبر سامنے آئی ہے -میڈیا ذرائع کے مطابق لاہور میں سموگ سے پھیلنے والی بیماریوں نے نئے وائرس کی شکل اختیار کرلی ۔ماہر امراض سینہ ڈاکٹر عرفان ملک کا کہنا ہے کہ نیا وائرس گھر کے ایک فرد کو ہو تو پورا گھر اس میں مبتلا ہو جاتا ہے، تیز بخار، جسم درد، پیٹ کا خراب ہونا، بلغمی کھانسی اس کی علامات ہیں۔
ڈاکٹر عرفان ملک کے مطابق وائرس میں مبتلا روزانہ 30 سے 40 مریض اسپتالوں اور کلینکس آ رہے ہیں، بچے اور بزرگ نئے وائرس کا زیادہ شکار ہو رہے ہیں۔خوش قسمتی سے نئے وائرس سے ابھی تک کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔لاہور میں رات کے وقت اچانک سانس لیتے وقت بھی ایک عجیب طرح کی شے سینے میں جاتی محسوس ہوتی ہے -ایسا لگتا ہے کہ یہ سموگ رات کو آکسیجن کی مقدار میں بھی کمی کا سبب بن رہا ہے جس کے باعث لاہوریوں کو بار بار پانی پینا پڑتا ہے -لیکن اب مصنوعی بارش کے بعد ا س میں کافی کمی آئی ہے –