سابق وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان بھی انتخابی میدان میں اتر گئے انھوں نے کسی جماعت میں شمولیت کی بجائے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے اسی بات کو مدنظر رکھ کر انھوں نے جلسے سے خطاب میں عمران خان اور( ن) لیگی قیادت پر تنقید کرنے سے گریز کیا۔
راولپنڈی میں چکری روڈ کے گاؤں راجڑ میں انتخابی جلسے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ این اے 53 ،54سمیت پی پی 10 سے بطورآزاد امیدوار الیکشن لڑرہا ہوں،میری خدمت کے نشان ہر جگہ موجود ہیں ،یہاں ترقیاتی کام کئے اس علاقے کی تقدیر بدل کر رکھ دی ہے ۔
انھوں نے 2018 میں اپنی شکست پر سازش کا الزام بھی لگا یا ان کا کہنا تھا کہ کیسے ہوسکتا ہے قومی سے ہار کر صوبائی حلقے سے جیت رہا ہوں ،پولنگ شروع اور گنتی ختم ہونے تک تمام سپورٹرزہوشیار رہیں ،کسی بھی گڑ بڑ کی صورت میں اطلاع دیں،پاکستان مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے۔انھوں نے اپنے ورکرز کو ہدایت کی کہ اس بار اپنے ووٹ کا پہرہ دیں وہ بھی ان کے ساتھ موجود رہیں گے –
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں تنقید کر کے ووٹ نہیں لینا چاہتا ،عمران خان پر تنقید کر سکتا ہوں جو نہیں کرونگا کیونکہ وہ میرا 50 سال پرانا دوست ہے ،مسلم لیگ (ن )سے میرا تعلق رہا مگر تنقید نہیں کرونگا ۔لگتا یہی ہے کہ چوہدری نثار اس بار اگر الیکشن جیت جاتے ہیں تو حکمران جماعت کے ساتھ ہاتھ تو ملائیں گے مگر ان کی پارٹی جوائن نہیں کریں گے -لیکن اس بار کسی بھی آزاد امیدوار کا جیتنا بہت مشکل نظر آرہا ہے –