سپریم کورٹ نے حلقہ بندیوں سے متعلق معاملہ واپس الیکشن کمیشن کو بھجوا دیا ہے ۔سپریم کورٹ نے بال الیکشن کمیشن کی کورٹ میں ڈال دی جس کا بظاہر مطلب یہی لگتا ہے کہ فروری سے پہلے انتخابات نہیں ہوں گے –
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن کی سندھ میں صوبائی حلقہ بندیوں کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی جس دوران چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ حلقہ بندیاں عوامی مفاد کا معاملہ ہیں، سپریم کورٹ میں متعدد بارحلقہ بندیوں کا معاملہ آچکا ہے۔
سپریم کورٹ نے حلقہ بندیوں سے متعلق معاملہ واپس الیکشن کمیشن کو بھجوادیا#ARYNews pic.twitter.com/J7vilbP6J4
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) August 15, 2023
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن حلقہ بندیاں شفاف طریقہ کار سے کرےان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سندھ میں حلقہ بندیوں پر حساسیت زیادہ ہے، سندھ سے پیپلز پارٹی کے علاوہ سب جماعتیں یہ گلہ کرتی نظر آتی ہیں کہ حلقہ بندیاں درست نہیں ہوئیں۔دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن عام انتخابات کب کرارہا ہے؟ اس پر ڈی جی لاءالیکشن کمیشن نے کندھے اچکا دیے۔جس کا مطلب صاف ظاہر تھا کہ اس بارے میں کون جانتا ہے –
چیف جسٹس نے کہا کہ یعنی ابھی تو انتخابات کی کوئی تاریخ ہی طے نہیں ہوئی، الیکشن کمیشن انتخابات سے قبل تمام معاملات حل کرے۔بعد ازاں سپریم کورٹ نے حلقہ بندیوں سے متعلق معاملہ واپس الیکشن کمیشن کو بھجوادیا۔واضح رہے کہ سندھ میں صوبائی حلقے پی ایس 7، 8 اور 9 شکارپورکی حلقہ بندیاں سپریم کورٹ میں چیلنج کی گئی تھیں۔