پاکستان میں عمران خان کی حکومت گرائے جانے کے بعد ایسے ایسے واقعات رونما ہوئے جو ہم سوچ بھی نہیں سکتے تھے -تحریک انصاف کے سڑکوں پر آنے سے پیدا ہونے والی صورتحال پر امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت نے بہت سخت فیصلے کیے -ان ہی فیصلوں میں سے ایک تحریک انساف کے رہنماؤں کو ٹی وی پروگرامز سے آف لوڈ کرنا بھی تھا اور پھر ایسے صحافیوں سابقہ فوجوں اور یو ٹیوبرز پر بھی میڈیا میں کیمرے پر آنے کی پابندی لگ گئی جو پی ٹی آئی کے قریب سمجھے جاتے تھے یا اسٹیبلشمنٹ پر کھل کر تنقید کرتے تھے -اب نگران حکومت کے آنے کے بعد مزید 11 افراد کے میڈیا پر آنے یا ان کے بیانات نشر کرنے پر مکمل پابندی عائید کردی گئی ہے –
پیمرا نے 11افراد کو الیکٹرانک میڈیا پر دکھانے پر پابندی لگاتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی احکامات کے مطابق مفرور اور اشتہاری افراد کو ٹی وی پر دکھانے کی اجازت نہیں ہے۔
سیاست دانوں، صحافیوں سمیت 11 مفرور اور اشتہاری مجرموں کی میڈیا کوریج پر پابندی عائد، صابر شاکر، معید پیرزادہ، وجاہت سعید خان، عادل فاروق راجا، فرخ حبیب، مراد سعید اور حماد اظہر کے نام 11 افراد کی فہرست میں شامل ہیں، پیمرا کی ہدایت#PEMRA #Media #journalist pic.twitter.com/YU0ymITtkX
— Haq Pakistan (@Haq_Pakistan) August 13, 2023
اے آر وائی نیوز کے مطابق جن افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں سید اکبر حسین، صابر شاکر، معید پیرزادہ، وجاہت سعید، عادل فاروق راجہ شامل ہیں۔اس کے علاوہ حیدر رضا مہدی ،شاہین صہبائی، پی ٹی آئی کے رہنما علی نواز اعوان، فرخ حبیب، مراد سعید اور حماد اظہر شامل ہیں۔ان سب پر الزام ہے کہ یہ ایسے پروگرام کرتے ہیں جن سے معاشرے میں انتشار پیدا ہوتا ہے اور ان کے جملوں سے جوان نسل مشتعل ہوتی ہے –