جب سے فروری کے عام انتخابات ہوئے ہیں سیاست میں بہتری آنے کی بجائے ابتری پیدا ہوتی جارہی ہے -زیادہ تر پارٹیوں نے ان انتخابات پر دھاندلی کا الزام لگا کر احتجاج کی دھمکی دے رکھی ہے ،ان انتخابات کی شفافیت پر صحافی بھی کھل کر تنقید کررہے ہیں –
سینئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہےکہ (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان بڑا اختلاف بلوچستان میں جنم لے رہا ہے، دونوں کی لڑائی کا فائدہ عمران خان کو ہوگا۔ ان کا تجزیہ تھا کہ عمران خان کو اپنی جلد رہائی کی کوئی امید نہیں ہے کیونکہ کوئی ڈیل نہیں کررہے نہ کوئی بیک ڈور چینل کھولا ہے، بلکہ عمران خان اپنی پارٹی کے ان لوگوں کی بھی حوصلہ شکنی کرتے ہیں جو کسی سے ملاقاتیں کرتے ہیں، عمران خان نے پارٹی پر واضح کردیا ہے کہ ان کے نام پر کوئی ڈیل کی گئی تو ان سے برا کوئی نہیں ہوگا، عمران خان کہتے ہیں میں مرجاؤں گا مگر ان کے ساتھ ڈیل نہیں کروں گا، 9 مئی پر اسٹیبلشمنٹ کے مؤقف میں تبدیلی نہیں آئی تو عمران خان کی بھی اسٹیبلشمنٹ پر پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، عمران خان کا اسٹیبلشمنٹ کے خلاف مؤقف دن بدن سخت سے سخت تر ہوتا جارہا ہے۔ حامد میر اور دوسرے دانشوروں کی گفتگو بتارہی ہے کہ اگر ان جماعتوں نے اپنی روش نہ بدلی تو آنے والے دنوں میں ان کے درمیان اختلافت اور بڑھیں گے اور پھر جمہوریت خطرے میں پڑ سکتی ہے
(ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان اختلاف کا فائدہ کپتان کو ہوگا :حامد میر
Leave a comment
Leave a comment