گنڈا سنگھ والا کے مقام پر سیلاب، دریائے ستلج میں پانی کی سطح 22 فٹ سے تجاوز کر گئی- جس کے بعد اگلے 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے – بعض علاقوں میں سیلابی پانی داخل ہونے کے بعد متعدد دیہاتوں میں مکین اب بھی بے یارو مدد گار ہیں ، مویشیوں کے لیے چارہ بھی نہیں مل رہا جبکہ موبائل نیٹ ورک نہ ہونے سے دیہاتیوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہاہے -اس کے علاوہ قصور اور پاکپتن کے دیہی علاقوں میں بھی سیلاب کا پانی لوگوں کی زندگیوں ،فصلوں اور گھروں کے لیے عزاب بن کر رہ گیا ہے –
قصور میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، ضلعی انتظامیہ نے سیلابی علاقوں میں ہنگامی حالت نافذ کر دی ، پاک آرمی سے موٹر بوٹس اور جوان طلب کر لئے گئے-#BOLNews #BreakingNews pic.twitter.com/as2886A3wf
— BOL Network (@BOLNETWORK) July 12, 2023
سیلابی پانی گنڈا سنگھ والا پہنچنا شروع، پانی کی سطح 26 فٹ تک بلند، اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہhttps://t.co/MTVJNxsSRK pic.twitter.com/JysW8wOE6x
— Neo News Urdu (@NeoNewsUR) July 13, 2023
پی ڈی ایم اے کے مطابق گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کا اخراج 83700 کیوسک تک جا پہنچا ہے، دریائے ستلج میں ڈیڑھ لاکھ کیوسک پر درمیانے درجے کا سیلاب ہو گا جبکہ 3 لاکھ کیوسک پر اونچے درجے کا سیلاب ہو گا۔ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بھکی والا ، مستے کی ، فتح والی ، ماہی والا اور چندا سنگھ کے دیہاتوں میں بھی ریسکیو کیمپس قائم کردیے گئے، قصور کے سرکاری اعدادو شمار کے مطابق 211 افسران و اہلکار ڈیوٹی دے رہے ہیں۔سرکاری اعدادو شمار کے مطابق تقریبا 5000 افراد کو ممکنہ سیلابی علاقوں سے نکالا جا چکا ہے جبکہ ریسکیو آپریشن کے دوران ایک ہزار سے زائد افراد کو ریسکیو کیا جا چکا۔