سپریم کورٹ کا موڈ بتارہا ہے کہ عدالت ہر حالت میں 14 مئی کو پنجاب کا الیکشن کروائے گی البتہ اس نے سیاسوں جماعتوں کو ایک موقع اور دے دیا کہ 5 روز تک فیصلہ کرلیں ورنہ وہی فیصلہ نافض العمل ہوگا جو 14 مئی کا ہے -اس کے ساتھ ساتھ پی ٹی ائی نے بھی فیصلہ کرلیا ہے کہ اگر ملک میں انتخابت میں تاخیر کی جاتی ہے تو وہ سڑکوں پر نکل آئیں گے اور شہر شہر احتجاج شروع کردیں گے -ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے نائب صدر اور رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن نہ ہونا پاکستان کے ہر شہری کی شکست ہے، نگران حکومت کی مدت ختم ہونے پرعدالت جا رہے ہیں، ہم نے پٹیشن تیار کر لی ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کرنا ہو گا، اگر عمل نہیں ہوتا تو مطلب آئین ختم ہو جائے گا، پاکستان میں آئینی بحران میں مزید اضافہ ہو جائے گا، پارلیمنٹ کہہ رہی ہے کہ وہ الیکٹ ہو گئے اب الیکشن ہی نہیں ہو گا، اس حکومت کو ملک کے امیج کی کوئی پرواہ نہیں ۔وزیر داخلہ کہہ رہا ہے ملک کی سیکیورٹی بہت خراب ہے، الیکشن کمیشن کہہ رہا ہے الیکشن نہیں کرا سکتے، الیکشن کمشنر کے گھر کی تزئین و آرائش پر پیسے لگائے جا رہے ہیں، وزیر داخلہ اور چیف الیکشن کمشنر کو مستعفی ہو جانا چاہیے۔
سپریم کورٹ کی سیاستدانوں کے باہمی مذاکرات کے زریعے الیکشن مسائل کے حل کی کاوش و خواہش کا آصف علی زرداری کا خیر مقدم کرنا بہت مثبت اور خوش آئیند پیش رفت ہے زرداری صاحب انتہائی زہین زیرک سینئیر سیاستدان ہے وہ کہتے ہیں
ہم نے آپس میں مذاکرات شروع کردیے ہیں تاکہ حکومتی اتحاد ایک مؤقف… pic.twitter.com/63zsSUIkoY
— Kamran Khan (@AajKamranKhan) April 19, 2023
آصف زرداری کا چیف جسٹس کی سیاسی جماعتوں کو انتخابات کیلئے مذاکرات کے مشورے کا خیر مقدم#ARYNews pic.twitter.com/iwxSeE5tRe
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) April 19, 2023
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ کوئی شرم اور کوئی حیا ہوتی ہے، ان کی کوئی حیثیت نہیں یہ سارے شطرنج کی چالیں ہیں، سپریم کورٹ، اسٹیبلشمنٹ کی ذمہ داری ہے الیکشن کرائے، آئین کے تحفظ کا انہوں نے حلف اٹھایا ہوا ہے، اگر یہ نہیں فیصلہ کریں گے تو پھر عوام کو حقوق کیلئے لڑنا ہو گا، آرٹیکل 187 کہتا ہے سپریم کورٹ کوئی بھی حکم جاری کر سکتی ہے۔سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ججز کی لڑائی کے حوالے سے غلط خبریں چلوائی گئیں، سپریم کورٹ کو چیک کرنا چاہیے کس واٹس ایپ نمبر سے خبر آئی تھی۔ تحریک انصاف نے ڈائیلاگ کیلئے کوئی بھی شرط نہیں رکھی، ڈائیلاگ میں صرف الیکشن کے فریم ورک پر بات ہو گی۔تاہم آج آصف علی زرداری نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو سراہتے ہوئے مزاکرات کی جانب بڑھنے کی بات کردی ہے امید ہے کہ اب سیاسی جماعتیں ٹھنڈے مذاج کے ساتھ ایک ساتھ بیٹھ کر معامے کو حل کرنے کی جانب بڑھیں گی –