کل امریکہ میں ایک حیران کن اور افسوسناک واقعہ پیش آیا جب امریکہ کی اسمبلی کی خاتون سپیکر پیلوسی کے شوہر پر اچانک حملہ کیا گیا -امریکا کے میڈیا کا کہنا ہے کہ شدید چوٹیں آنے کے باوجود 82 سالہ پال پلوسی کی حالت خطرے سے باہر ہے، پولس نے حملہ آور کو موقع پر ہی گرفتار کرلیا اور حملہ کی وجہ جاننے کیلئے پولیس تفتیش جاری ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پال پلوسی کے سر میں فریکچر آنے کے بعد سرجری کی گئی ہے اور ان کے بائیں بازو میں بھی گہرے زخم آئے ہیں، سپیکر نینسی پلوسی کی اپنے شوہر سے آپریشن سے قبل بات کروائی گئی تھی۔
ایوان کی اسپیکر نینسی پلوسی کے شوہر پال پر ہتھوڑی سے حملہ
زخموں اور شدید سوجن اور دیگر زخموں کے لیے ڈاکٹر ان کا علاج کر رہے ہیں۔
حملہ کرنے کرنے والا شخص پال پر تشدد کے دوران چیخ چیخ کر پوچھ رہا تھا کہ ’’ نینسی کہاں ہے، نینسی کہاں ہے‘‘۔#NancyPelosi https://t.co/CTetk1pEuE
— VOA Urdu (@voaurdu) October 28, 2022
میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعے کے وقت پال پلوسی نے فرانسیسکو پولیس کو کال کر دی تھی اور فون کاٹے بغیر رکھ دیا تھا تا کہ گھر میں گھسنے والے حملہ آور کے ساتھ ان کی گفتگو سنی جاسکے – اس پر پولیس فورا جائے وقوعہ پر پہنچی – پلوسی کے گھر تو حملہ آور ہتھوڑے سے حملہ کر رہا تھا جس کے بعد پولیس نے فوری طور پر اسے روک کر گرفتار کر لیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ تاحال حملے کے محرکات کے حوالے سے کچھ نہیں کہا جا سکتا لیکن شبہ ہے کہ حملہ آورسپیکر نینسی پلوسی پر حملے کی غرض سے گھر میں داخل ہوا تھا تاہم وہ گھر پر موجود نہیں تھیں۔
گھر میں گھسنے والے شخص نے نینسی پلوسی کے بارے میں پوچھا اور پال پلوسی پر حملہ کیا تاہم انہوں نے ایمرجنسی 911 کا نمبر ملا لیا تھا۔#NancyPelosi #USA #UrduNews https://t.co/t4ar1l4e6F
— Urdu News (@UrduNewsJed) October 29, 2022
پولیس کے مطابق حملہ آور نے گھر میں گھسنے کے بعد کم از کم بھی دو بار چلا کر پوچھا کہ نینسی کہاں ہے، جس کے بعد اس نے کہا کہ جب تک وہ واپس نہیں آتی میں انتظار کروں گا۔اس افسوسناک واقعے پر امریکا کی نائب صدر کملا ہیرس نے سپیکر نینسی پلوسی کو کال کرکے پال پلوسی کی خیریت دریافت کی، انہوں نے اس پرتشدد کاروائی کی شدید مزمت کی ان کا کہنا تھا کہ اب ہمارے سیاستدانوں کو اپنے بیانات سے پہلے سوچنا چاہیے کہ اس کا نتیجہ کیا نکل سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم سب کو نفرت انگیزی اور شدت پسندی کی مذمت کرنی چاہیے۔