وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سیاسی قیادت بلوچستان کے عوام کو درپیش مسائل کا مستقل حل تلاش کرنے کے لیے پہل کرے۔
بدھ کو قومی اسمبلی میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے اختر مینگل کے نکات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم ایک قوم ہیں اور کسی بھی وفاقی اکائی کے مسائل سے لاتعلق نہیں رہ سکتے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اختر مینگل نے بلوچستان کی صورتحال کے حوالے سے جو نکات اٹھائے ہیں وہ حقیقی ہیں اور صوبے کے عوام کے زخموں پر مرہم رکھنے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل بلوچستان کے لیڈروں اور عوام کے ساتھ بیٹھ کر حل کیے جا سکتے ہیں۔
وزیر دفاع نے سوات اور دیگر علاقوں میں سیکیورٹی کی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا کہ یہ دیگر علاقوں میں بھی پھیل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ریاست کو درپیش خطرات کا حل تلاش کریں۔ وہ دہشت گرد عناصر کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے پر سوات کے عوام کی تعریف کی۔
image source: Balochistan Voices
خواجہ آصف نے ملک میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کی طرف بھی اشارہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کو آئینی طریقے سے ہٹایا گیا، افسوس ہے کہ اس کے چیئرمین اب ریاست کو بلیک میل کرنے اور یرغمال بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے تجویز پیش کی کہ بلوچستان کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے یا تو سچائی اور مصالحتی کمیشن یا جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے کو وفاقی کابینہ میں بھی اٹھائیں گے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن سٹیٹ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے شہریوں اور سیکورٹی فورسز نے اس لعنت کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران 53 سیکیورٹی اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا جن میں ایک تھری اسٹار جنرل بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مسلسل قربانیاں دے رہے ہیں۔
وفاقی وزیر جاوید لطیف نے کہا کہ بلوچستان اور دیگر علاقوں کے عوام کی شکایات کا ازالہ آئین کی روح کے مطابق کر کے کیا جا سکتا ہے۔
اس موقع پر اپنے ریمارکس میں انسانی حقوق کے وزیر میاں ریاض حسین پیرزادہ نے عوام اور ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اجتماعی اور مضبوط فیصلے کرنے پر زور دیا۔
وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھاری قیمت ادا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف کامیاب آپریشن کیے ہیں جس کا عالمی برادری نے بھی اعتراف کیا ہے۔