دنیا نے جہاں اتنی ترقی کہ شہروں کو سیف سٹی بنانے کے لیے کیمروں اور سی سی ٹی وی فوٹج کی مدد لی گئی ہے وہیں چوروں اور واردات کرنے والوں نے بھی نئے نئے طریقے تلاش کر لیے ہیں اور اس کا سب سے آسان طریقہ خواتین کا روپ دھار کر واردات کرنا ہے -مگر اب پولیس کو بھی ان کی اس تدبیر کاعلم ہوگیا ہے اس لیے اب ان کے خلاف بھی موثر کاوائی عمل میں لائی جارہی ہے اس کی تازہ مثال قصور پولیس کی کامیاب کاروائی ہے جس نے برقع پہن کر ڈکیتیاں کرنے والے 5 ملزمان کو گرفتار کرکے 60 لاکھ مالیت کے زیورات اور موبائل فونز برآمد کرلیے۔
https://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/Crime/669683_1
قصور پولیس کے ترجمان کےمطابق وحید نامی گینگ برقع پہن کر خواتین کے روپ میں باآسانی گھروں داخل ہوتا تھا اور اندر جاکر اہل خانہ کو یرغمال بنا کر لوٹ لیتا۔پولیس کا کہنا ہےکہ 5 ملزمان ڈیڑھ ماہ پہلے عارف نامی شہری کے گھر داخل ہوئےاور 60 لاکھ روپے مالیت کا سونا اور موبائل فونز لوٹ کر فرار ہو گئے۔پولیس کےمطابق اسی گروہ نے خواتین کے بھیس میں کئی اور گھروں سے بھی 40 تولے سونا اور نقدی بھی لوٹی، ملزمان دن دہاڑے گھریلو خواتین کویرغمال بنا کر ڈکیتی کرتے تھے۔