حکومت نے جھوٹے مواد کی تشہیر کرنے پر 114 کروڑ سے زیادہ ناظرین والے آٹھ یوٹیوب چینلز پر پابندی لگا دی ہے۔ ان میں سے سات چینلز انڈیا کے تھے اور ایک کا تعلق پاکستان سے ہے ۔ وزارت اطلاعات و نشریات نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ ممنوعہ اسٹیشنز “جعلی، بھارت مخالف مواد کو منیٹائز کر رہے تھے۔

حکومت نے دعویٰ کیا کہ چینلز ہندوستان کے خارجہ تعلقات، امن عامہ اور قومی سلامتی کے بارے میں غلط معلومات پھیلا رہے ہیں۔ بیان کے مطابق، “قومی سلامتی اور غیر ملکی ریاستوں کے ساتھ ہندوستان کے دوستانہ تعلقات کے نقطہ نظر سے مواد کو مکمل طور پر غلط اور حساس دیکھا گیا ہے۔”

لوک تنتر ٹی وی، یو اینڈ وی ٹی وی، اے ایم رضوی، گوروشالی پون متھیلانچل، سی ٹاپ فائیو ٹی ایچ، سرکاری اپڈیٹ، اور سب کچھ دیکھو وہ سات ہندوستانی نیٹ ورکس ہیں جنہیں معطل کر دیا گیا ہے۔

‘نیوز کی دنیا’کے نام سے پاکستان میں چینل کام کررہا تھا جسے بلاک کر دیا گیا ہے۔ تقریباً 85 لاکھ صارفین نے چینلز کو سبسکرائب کیا ہوا تھا۔ ان کے علاوہ ایک فیس بک اکاؤنٹ اور دو فیس بک پوسٹس کو بلاک کر دیا گیا ہے۔

صارفین کو گمراہ کرنے کے لیے، وزارت نے کہا اور ان کے مواد کو “مستند” ظاہر کرنے کے لیے، ہندوستان میں قائم چینلز کو جعلی اور سنسنی خیز تھمب نیلز، نیوز اینکرز کی تصاویر اور بعض ٹی وی نیوز چینلز کے لوگو کا استعمال بھی غیر قانونی طور پر کیا گیا تھا ۔

وزارت کی طرف سے بلاک کیے گئے تمام یوٹیوب چینلز اپنے ویڈیوز پر ایسے اشتہارات دکھا رہے تھے جن میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی، امن عامہ اور ہندوستان کے خارجہ تعلقات کے لیے نقصان دہ مواد موجود تھا ۔