اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے جمعہ کو قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال پر جنسی ہراسانی کا الزام لگانے والی خاتون طیبہ گل کے کیس کی تحقیقات کے لیے ایک آزاد کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کابینہ کے فیصلوں پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ’پی ایم پورٹل پر شکایت درج کرانے والی گل کو 18 روز تک وزیراعظم ہاؤس میں رکھا گیا۔ خاتون کو ہراساں کرنے میں وزیراعظم ہاؤس ملوث تھا۔
ایک آزاد کمیشن بنایا جائے گا جو اپنے ٹرمز آف ریفرنس پیش کرے گا۔
گل ایک لیک ہونے والی ویڈیو کلپ میں ملوث تھی جس میں 2019 میں اس کے اور اقبال کے درمیان مبینہ نامناسب تعلقات کو دکھایا گیا تھا۔ اسکینڈل سامنے آنے پر گل اور اس کے شوہر محمد فاروق کو نیب میں انکوائری کا سامنا تھا۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے ترمیم شدہ قومی احتساب آرڈیننس (این اے او 2021) کے نفاذ کے بعد سابق جسٹس جاوید اقبال بطور چیئرمین نیب کام کرتے رہے۔
آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ نیب کے موجودہ چیئرمین اس وقت تک اپنے عہدے پر فائز رہیں گے جب تک کوئی جانشین مقرر نہیں ہو جاتا۔ چیئرمین نیب کے لیے صدر کی جانب سے تقرری وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کے درمیان مشاورت کے بعد کی جائے گی۔