وزیر برائے پاور انجینئر خرم دستگیر خان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف آئندہ ماہ کی یکم تاریخ کو نئی سولر انرجی پالیسی کا اعلان کریں گے۔
آج (جمعرات) اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت بجلی نے وزیراعظم کو پالیسی پر تفصیلی بریفنگ دی۔
انہوں نے کہا کہ پالیسی کے تحت ملک میں سات تھرمل پلانٹس کی جگہوں پر تھرمل پلانٹس کے ساتھ سولر پلانٹس بھی لگائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے بجلی کی قیمت کم کرنے میں مدد ملے گی۔
وزیر نے کہا کہ پارلیمنٹ کی عمارت کی طرح تمام سرکاری عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا جو پہلے ہی شمسی توانائی پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیوب ویلوں کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا اور پہلے مرحلے میں یہ ڈیزل سے چلنے والے ٹیوب ویل ہوں گے۔
لوڈشیڈنگ کی موجودہ صورتحال کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس وقت ہماری بجلی کی پیداوار 3800 میگاواٹ سے زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ لکی کول پاور پلانٹ نے مرمت کے بعد کام شروع کر دیا ہے اور کوئلے سے چلنے والے دیگر پاور پلانٹس کو کوئلے کی فراہمی میں بہتری سے ملک میں لوڈشیڈنگ میں مزید کمی آئے گی۔