لاہور: فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) لاہور کے سائبر کرائم ونگ نے ڈارک ویب پر کم عمر بچوں کی فحش ویڈیوز اپ لوڈ کرنے والے گینگ کا پردہ فاش کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ایف آئی اے نے لاہور میں عابد علی، ارسلان ارشد، عماد شہزاد، میارام، طلحہ، عاصمہ اور قمر عرف ڈوڈا سمیت 7 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر سائبر کرائمز لاہور رضوان ارشد کے مطابق محمد مشتاق کی جانب سے شکایت موصول ہوئی تھی کہ ایڈن لین ولاز کے رہائشی ارسلان ارشد اور عماد شہزاد ایک گینگ چلا رہے ہیں۔
شکایت کنندہ نے مزید بتایا کہ مشتبہ افراد معصوم نوعمروں کو جنسی فعل میں ملوث ہونے اور ان کی قابل اعتراض ویڈیوز ریکارڈ کرنے میں ملوث تھے۔
“پیسہ کمانے کے لیے وہی انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کیے جا رہے ہیں۔”
ایف آئی اے اہلکار کے مطابق تفتیش کے دوران ملزمان مشتاق کے بیٹے نعمان راز کو اس کے گھر کے بالائی حصے میں لے آئے اور اس سے جنسی فعل میں مصروف ہو کر اس کی قابل اعتراض ویڈیو بنائی جسے ارسلان نے مبینہ طور پر اپنے موبائل فون کے ذریعے انٹرنیٹ پر شیئر کیا۔
دوران تفتیش پاکپتن کے عابد علی نامی مبینہ شخص کو طلب کیا گیا جو ایف آئی اے ٹیم کے سامنے پیش ہوا۔
انہوں نے کہا کہ مشتبہ شخص سے ایک موبائل فون برآمد ہوا جس کا تجزیہ کیا گیا اور تکنیکی رپورٹ بنائی گئی۔
رضوان نے مزید کہا کہ تکنیکی تجزیہ کے مطابق، موبائل فون کی شیئرٹ ایپلی کیشن اور اسٹوریج میں بھی کم عمر بچوں کی کئی قابل اعتراض ویڈیوز موجود تھیں۔
ملزم عابد علی کی شناخت کے مطابق مقتول کی شناخت طرحیم کے نام سے کی جا سکتی ہے جب کہ دوسرے شخص ارسلان کو متاثرہ کو جنسی فعل میں ملوث دیکھا جا سکتا ہے۔
ایف آئی اے اہلکار کے مطابق موقع پر پوچھ گچھ کے دوران ملزم نے انکشاف کیا کہ ارسلان، عماد، معظم اور طلحہ لاہور کے ایڈن لین ولاز کے رہائشی ہیں اور انہوں نے ایک گینگ بنا رکھا تھا۔
وہ نابالغوں کو رقم یا قیمتی تحائف کا لالچ دے کر جنسی فعل میں ملوث کرتے تھے اور وہ ان کی ویڈیوز بنا کر ایک خاتون عاصمہ اور اس کے ڈرائیور ضمار عرف ڈوڈا کو فراہم کرتے تھے جو کہ ای ایم ای سوسائٹی لاہور کی رہائشی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ بعد میں، انہوں نے ویڈیوز کو ڈارک ویب پر اپ لوڈ کیا اور ویڈیوز کے لیے موصول ہونے والی رقم ان سب میں بانٹ دی گئی۔