روسی حملے کے خلاف یوکرین کی حمایت کا مطالبہ کرتے ہوئے، امریکی صدر جو بائیڈن کی زبان پھسل گئی اور انہوں نے غلطی سے یوکرائنیوں کو “ایرانی عوام” کہہ دیا۔بائیڈن نے اپنی سٹیٹ آف دی یونین تقریر میں کہا کہ “پیوٹن ٹینکوں کے ساتھ کیف کا چکر لگا سکتے ہیں، لیکن وہ کبھی بھی ایرانی عوام کے دلوں اور روحوں کو حاصل نہیں کر سکیں گے۔”یہ پہلا موقع نہیں ہے جب بائیڈن کی زبان پھسل گئی ہو۔ اطلاعات کے مطابق، امریکی صدر کو بچپن میں اپنی تقریر میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا اور ان کو بہت شرمندگی اٹھانا پڑی تھی ۔ان کی اس بات پر ٹویٹر صارفین نے ان کی خوب کٹ لگائی اور انہیں بھلکڑ کا خطاب دے دیااس سے قبل بھی انھوں نے غلطی سے کملا ہیرس کو “صدر ہیرس” کہا۔
یوکرین میں روس کے “پہلے سے طے شدہ حملے” کی مذمت کرتے ہوئے جو بائیڈن نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے آزاد دنیا کی بنیاد کو ہلانے کی کوشش کی۔اسی طرح کے ایک واقعے میں ہندوستانی وزیر اعظم کی زبان بھی پھسل گئی تھی اور انہوں نے اپنی ایک تقریر میں “بیٹی پڑھاؤ” کی جگہ “بیٹی پٹا ؤ” کے الفاظ رکھ دیے تھے۔جسپر ان کی بہت “واٹ “لگی تھی وزیر اعظم کی زبان پھسل جانے کے بعد ہندوستانی سوشل میڈیا میمز سے بھر گیا تھا اور حزب اختلاف کی جماعت کانگریس کے رہنماؤں نے کہا تھا کہ ” ان کے منہ سے وہ بات نکل گئی جو حقیقت میں ان کے دماغ میں چل رہی تھی ۔”