عمران خان دبنگ فیصلے کرنے میں بھی چیمپین ہیں کرونا وبا کے دوران بھی انھوں نے جو سمارٹ لاک ڈاؤن کا جوا کھیلا تھا وہ کام کرگیا تھا اور پھر پوری دنیا نے ان کی پیروی کی اور دنیا کی معیشت کا پہیہ چل پڑااب عمران خان نے پٹرول اور بجلی کی قیمتوں کو کم کرنے کا فیصلہ کرکے اور اب تاجروں کو ٹیکس میں چھوٹ دینے کا فیصلی کرکے عوام کے تو دل جیت لیے ہیں مگر اسسے آئی ایم ایف ناراض ہوسکتا ہے اور وہ آئندہ ملنے والی امداد میں رخنے ڈال سکتا ہے
ایمنسٹی ایک صنعتی پیکج کا حصہ ہے جس میں کمزور صنعتی یونٹس کے حصول پر تین سال کے لیے ٹیکس مراعات بھی شامل ہیں، اس کے علاوہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ملک کے مینوفیکچرنگ سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنے اور کمائے گئے منافع اور سرمائے کی سرمایہ کاری کو آزادانہ طور پر واپس لینے کی اجازت دی گئی ہے۔
ایک اور ٹیکس ایمنسٹی اسکیم دینے کے فیصلے سے 6 بلین ڈالر کے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کا پروگرام داؤ پر لگ سکتا ہے، کیونکہ عالمی قرض دہندہ کسی بھی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کو دینے پر پابندی لگاتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کو اعتماد میں نہیں لیا۔وزارت خزانہ نے پیر کو وفاقی کابینہ کے ارکان میں انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس 2022 کے ذریعے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی منظوری کے لیے سمری بھیجی۔ وزیراعظم عمران خان (آج) منگل کو لاہور میں اپنی تیسری ایمنسٹی اسکیم کا باقاعدہ آغاز کریں گے۔
سرکاری دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ اسکیم جلد بازی میں تیار کی گئی تھی اور وقت کی کمی کی وجہ سے کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کیسز کی منظوری بھی حاصل نہیں کی گئی تھی۔وزیر اعظم نے سی سی ایل سی کو سمری جمع کرانے کی شرط ختم کر دی اور سرکولیشن کے ذریعے سمری کو کابینہ میں پیش کرنے کی منظوری دے دی۔