لاہور: ملک کے دیگر حصوں کی طرح پنجاب کے 36 اضلاع میں 5 روزہ انسداد پولیو مہم 28 فروری سے شروع ہوگی۔
حکومت نے صوبے بھر میں پانچ سال تک کی عمر کے 22 ملین بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا ہے، 4 مارچ تک جاری رہنے والی آئندہ مہم کے دوران 150,000 سے زائد پولیو ورکرز کو تعینات کیا جائے گا۔
اس سلسلے میں چیف سیکرٹری پنجاب کامران علی افضل کی زیر صدارت جمعہ کو سول سیکرٹریٹ میں مہم کے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس ہوا۔
چیف سیکرٹری نے صوبائی حکام کو مہم کو کامیاب بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بچوں کی صحت اور مستقبل کے لیے ملک کو پولیو فری بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے سب کو قومی جذبے کے ساتھ کام جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔
چیف سیکرٹری نے انسداد پولیو مہم میں محکمہ صحت، انتظامیہ اور پولیس کے عملے کی خدمات کو بھی سراہا۔
سیکرٹری صحت نے اجلاس کے شرکاء کو تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ جنوری میں صوبے کے 9 اضلاع میں مکمل ہونے والی انسداد پولیو مہم میں کوریج کی شرح 100 فیصد سے زائد رہی کیونکہ 7.1 ملین کے ہدف کے مقابلے میں 7.2 ملین بچوں کو قطرے پلائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ موثر حکومتی اقدامات اور عملے کی محنت کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں اور گزشتہ 14 ماہ سے پنجاب میں پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔
اجلاس میں سیکرٹری پرائمری ہیلتھ، سپیشل سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ اور متعلقہ حکام نے شرکت کی جبکہ تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔