ایک سیشن عدالت نے جمعہ کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) سے مسلم لیگ (ن) کے ایک کارکن کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست پر ریکارڈ طلب کیا ہے جسے مبینہ طور پر وزیر اعظم عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور فوج کے خلاف بدنیتی پر مبنی مہم چلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
مسلم لیگ ن کے کارکن صابر ہاشمی کی جانب سے ایڈووکیٹ فرہاد علی شاہ نے درخواست ضمانت دائر کی جس میں کہا گیا کہ درخواست گزار کو حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے کہنے پر جھوٹے مقدمے میں پھنسایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ درخواست گزار کے خلاف مقدمہ مکمل طور پر جھوٹا، غیر سنجیدہ اور بے بنیاد ہے اور اسے بد نیتی اور مذموم مقاصد کے ساتھ درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ درخواست گزار کا مبینہ جرم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ درخواست گزار کے جرم کے حوالے سے کیس میں مزید انکوائری کی ضرورت ہے، اس لیے وہ بطور حق ضمانت کا حقدار ہے۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج یاسین شاہین نے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کا ریکارڈ (آج) 19 فروری کو طلب کر لیا۔
ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے ہاشمی کے خلاف الیکٹرانک کرائم ایکٹ کی دفعہ 20، 21 (ڈی) اور 24 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔