پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں تین نوجوانوں کے قتل کی مذمت کی ہے
پاکستان نے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے مسلسل قتل و غارت گری کی مذمت کی ہے، جس کے نتیجے میں 7 جنوری کو ضلع بڈگام میں مزید تین کشمیریوں کی شہادت ہوئی۔
ایک بیان میں دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار احمد نے کہا کہ غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی وجہ سے جنوری کے پہلے سات دنوں میں ماورائے عدالت ہلاکتوں کی تعداد 11 ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض افواج نے 2021 میں کم از کم 210 کشمیریوں کو جعلی مقابلوں اور نام نہاد محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں شہید کیا۔
ترجمان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا فوری نوٹس لے اور معصوم کشمیریوں کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا احتساب کرے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع بڈگام کے علاقے چاڈورہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔
دریں اثنا، بھارتی فوجیوں نے سری نگر شہر کے ڈاؤن ٹاؤن علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران چار نوجوانوں کو بھی گرفتار کر لیا۔
27 دسمبر کو بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں بے گناہ کشمیری نوجوانوں کے تازہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ نے کہا تھا کہ قتل کی مہم مسلم ریاست کی آبادیاتی رنگت کو تبدیل کرنے کی بھارت کی سازش کا حصہ ہے۔