وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و خصوصی اقدامات اسد عمر نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کی 46 فیصد اہل آبادی یعنی تقریبا 7 کروڑ افراد کو مکمل طور پر کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگادی گئی ہے جبکہ 63 ٪ لوگوں کو ویکسین کی پہلی خوراک دی گئی ہے۔
این سی او سی کے سربراہ نے جمعہ کے روز ایک ٹویٹ میں ملک کے ہر صوبے میں ویکسینیشن کا تفصیلی حال بیان کیا ۔ جس کے مطابق، اسلام آباد 77 فیصد مکمل ویکسین کے ساتھ سرفہرست ہے۔ پنجاب میں 51 فیصد، گلگت بلتستان میں 46 فیصد، آزاد جموں و کشمیر میں 45 فیصد، بلوچستان میں 42 فیصد، خیبر پختونخوا میں 41 فیصد اور سندھ میں 37 فیصد ہے۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے بریفنگ میں بتایا نے کہا کہ ویکسینیشن مہم کو ممکن بنانے کے لیے، حکومت نے اب تک 250 ارب روپے کی ویکسین خریدی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ویکسین کی 100 فیصد خریداری وفاقی حکومت نے کی ہے، جس نے تمام شہریوں کو مفت ویکسین فراہم کی ہے چاہے وہ کسی بھی صوبے میں رہتے ہوں۔
دوسری طرف، پاکستان میں جمعہ کو ایک دن میں 500 سے زیادہ کوویڈ کیسز رپورٹ ہوئے – 1.5 ماہ میں پہلی بار۔ انفیکشن کی شرح میں بھی 1 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔سندھ میں سب سے زیادہ کیسز ریکارڈ کیے گئے، اس کے بعد پنجاب اور اسلام آباد ہیں۔
جمعرات کو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی جانب سے کیے گئے ٹیسٹوں کے بعد کراچی میں ایک خاندان کے 11 افراد نے کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد گھر کے ان سب افراد کو قرنطینہ کردیا گیا ہے ۔
ماہرین صحت نے کووِڈ 19 کے کیسز میں اضافے کو اومیکرون ویرینٹ سے جو ڑا ہے۔ پاکستان میں اب تک نئے ویرئنٹ اومیکرون کے تقریباً 89 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے زیادہ تر کراچی میں ہیں۔
اسد عمر نے آج اسمبلی میں دھواں دھار تقریر کی جس میں انھوں نے اپوزیشن کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور پی ٹی آئی حکومت کی 3 سالہ کارکردگی پر بات چیت کی