عمران خان کے احکامات کی روشنی میں کوویڈ ایس او پیز پر سخت پابندیوں اور الیکٹرانک آلات لانے کے باوجود ایوان صدر یکم جنوری کو عوام کے لیے کھلا رہے گا۔تفصیلات کے مطابق ایوان صدر یکم جنوری کو دوپہر 1 بجے سے شام 4 بجے تک عوام کے لیے کھلا رہے گا۔
عام عوام پریزنٹ ہاؤس میں جانے کی لیے جنوبی دروازے سے داخل ہوسکے گی اور فیس ماسک لازمی پہننا پڑے گا ، ساتھ ہی ساتھ ایک مکمل ویکسین کارڈ بھی ساتھ ہونا لازمی شرط ہوگی ۔
صدر کی رہائش گاہ کے اندر الیکٹرانک گیجٹس یا موبائل کیمروں کی اجازت نہیں ہوگی۔
یہ پہلی بار نہیں ہے کہ اسے عام لوگوں کے لیے کھولا جائے گا۔ 2018 سے، یہ ہر سال ایک دن کے لیے عوام کے لیے کھلتا ہے۔
معاشرے کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد نے گزشتہ سال ایوان صدر کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اور ان کے لیے اہم ریاستی عمارتوں کو کھولنے کے حکومتی فیصلے کا خیرمقدم کیا۔
موجودہ حکومت نے وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق صوبوں کے محلاتی گورنر ہاؤسز سمیت اہم سرکاری عمارتوں کو عوام کے لیے کھول دیا ہے، اقتدار سنبھالنے کے فوراً بعد وزیر اعظم خان نے وعدہ کیا تھا کہ عوام کو ان انمول عمارتوں تک رسائی حاصل ہو گی۔ .
اس بات پر بھی غور کیا جارہا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس کو بھی ایک جدید تعلیمی سہولت میں تبدیل کیا جا ئے ۔
گزشتہ سال دسمبر میں اسلام آباد میں وزیراعظم ہاؤس کو ’’اسلام آباد نیشنل یونیورسٹی‘‘ میں تبدیل کرنے کی یاد میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا مگر اس پر عمل درآمد ابھی تک تو نہیں ہوسکا ۔