کراچی: سچل کے علاقے میں جمعرات کو مسلح ڈکیتی مزاحمت کے دوران دو نوجوان ہلاک ہوگئے، پولیس۔علاقے کی پولیس نے بتایا کہ 20 سال کے درمیانی عمر کے دو لڑکے ممتاز اور عبداللطیف ایک موٹر سائیکل پر سوار تھے –
جب انہیں سپر ہائی وے کے قریب جمالی پل پر نامعلوم مسلح افراد نے رکنے کا اشارہ کیا ۔ خطرے کو بھانپتے ہوئے سواروں نے تیزی سے بھاگنے کی کوشش کی تاہم ملزمان نے ان نوجوانوں پرفائرنگ کردی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرین مزدور تھے جو ایک صنعتی یونٹ سے گھر واپس آ رہے تھے، جہاں وہ کام کر رہے تھے
ایک پولیس اہلکار نے بتایا، ’’دونوں نوجوان موقع پر ہی دم توڑ گئے،‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ملزمان تاہم کوئی رقم اور دیگر اشیاء لوٹے بغیر بھاگ گئے۔
جبکہ پولیس نے کہا کہ مقتولین کی شناخت نہیں ہوسکی، سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں ان کا نام ممتاز اور عبداللطیف بتایا ہے۔
جبکہ سولجر بازار میں 4 موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے 2 ادراد جان کی بازی ہار گئے جن کی شناخت جاوید اور مصدق کے نام سے ہوئی
اس طرح کراچی میں سال کے اواخر میں 4 بےگناہ افراد موت کی وادی میں چلے گئے پولیس تحقیقات کر رہی ہے ،ان میں سے ایک واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا بتایا جارہا ہے کیونکہ اس میں کوئی لوٹ مار نہیں کی گئی