وزارت سائنس قومی بھنگ پالیسی کا مسودہ تیار کرتی ہے۔
اسلام آباد: وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز نے منگل کو اعلان کیا کہ قومی بھنگ پالیسی کا مسودہ تیار کر کے منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کو بھیج دیا گیا ہے۔
شبلی فراز نے ایک بیان میں کہا، “سرمایہ کاروں کی سہولت کے لیے ایک بھنگ ریگولیٹری اتھارٹی بنائی جائے گی اور ریگولیٹری اتھارٹی کے تحت ون ونڈو آپریشن شروع کیا جائے گا۔”
انہوں نے کہا کہ بھنگ کی کاشت کے لیے متعدد درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں 100 کمپنیوں کو فصل کی کاشت کے لیے لائسنس جاری کیے جائیں گے۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ پالیسی تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے بنائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ “تعلیم، تجارت، زراعت اور انسداد منشیات کی وزارتوں سے مشاورت کے بعد، یہ فیصلہ کیا گیا کہ جس علاقے میں بھنگ کی کاشت کی جائے گی اس کے گرد چاردیواری بنائی جائے گی اور نگرانی کے لیے کیمرے بھی لگائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی بھنگ کی مارکیٹ 100 بلین ڈالر سے زیادہ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ پالیسی طبی اور صنعتی مقاصد کے لیے فصل کی کاشت کے لیے وضع کی گئی تھی۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ بھنگ کی کٹائی کی وجہ سے ٹیکسٹائل اور ادویات کی درآمد کم ہو جائے گی۔