لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے منگل کو لاہور میں فضائی آلودگی میں کمی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کو ہدایت کی کہ ایم ٹیگ کے بغیر گاڑیاں لاہور اسلام آباد موٹر وے پر نہ چلیں۔
سماعت شروع ہوتے ہی عدالت کو بتایا گیا کہ لاہور میں ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 400 سے کم ہو کر 180 پر آ گیا ہے اور تازہ ہوا سے موسم میں بھی بہتری آئی ہے۔
جسٹس شاہد کریم نے متعلقہ حکام کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ میڈیا بھی شہریوں کو اے کیو آئی میں کمی سے آگاہ کرے۔
ایڈووکیٹ شیراز ذکا نے لاہور میں خطرناک سموگ کو روکنے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
عدالت نے چیف ٹریفک پولیس افسر کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے پر غیر ضروری دباؤ ڈالنے کی صورت میں عدالت کو آگاہ کریں۔
عدالت نے پارکس کی حالت پر ڈائریکٹر جنرل پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی (پی ایچ اے) سے رپورٹ بھی طلب کر لی۔
عدالت نے میٹرو ٹریک پر ایمبولینس چلانے کی تجویز پر بھی رائے طلب کی ہے اور سی ٹی او کو اس سلسلے میں مدد کرنے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت 9 دسمبر کو دوبارہ سماعت کرے گی۔
درخواست گزار کی جانب سے شیراز ذکا نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت اپنی قانونی ذمہ داریاں ادا نہیں کر رہی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ کمشنر کو چاہیے کہ وہ فیکٹریاں بند کر دیں جو فضائی آلودگی اور سموگ کا باعث بن رہی ہیں اور فصلوں کو جلانے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔