اسلام آباد: وزیر ریلوے اعظم سواتی نے جمعہ کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سے انتخابی نگران اور چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سکندر سلطان راجہ کے خلاف ریمارکس پر معافی مانگ لی۔
وزیر سماعت میں ذاتی طور پر شریک نہیں ہوئے تاہم ان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے آج ای سی پی میں ان کی جانب سے معافی نامہ جمع کرایا۔
سواتی اور وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ستمبر میں ای سی پی کے خلاف طنز و مزاح کا آغاز کیا تھا۔ وزیر ریلوے نے انتخابی نگران پر دھاندلی اور رشوت لینے کے سنگین الزامات لگائے تھے۔ سواتی نے سی ای سی کی تقرری پر بھی سوالات اٹھائے تھے۔
ای سی پی نے معاملے پر پی ٹی آئی کے دونوں رہنماؤں کو شوکاز نوٹس جاری کیے تھے۔
گزشتہ ماہ، چوہدری نے انتخابی نگران اور سی ای سی کے خلاف اپنے بیان بازی پر ای سی پی سے معذرت کی تھی۔
سواتی اس معاملے پر پچھلی سماعت میں بھی پیش نہیں ہوئے جب ان کے شریک وکیل نے جواب جمع کرانے کے لیے مزید وقت کی درخواست کی تھی۔
آج کی سماعت میں الیکشن کمیشن کے رکن شاہ محمد جتوئی نے شکایت کی کہ وفاقی وزیر کو ان کے توہین آمیز ریمارکس پر طلب کیا گیا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔
بیرسٹر ظفر نے جواب دیا کہ ان کے موکل نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست جمع کرائی ہے کیونکہ انہیں ایمرجنسی کی وجہ سے کوئٹہ جانا پڑا۔
جتوئی نے کہا کہ ای سی پی اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہا ہے، اور وہ سیاست میں نہیں الجھنا چاہتا۔
بیرسٹر ظفر نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کو یقینی بنانے میں الیکشن کمیشن کا اہم کردار ہے۔
سماعت 22 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے ای سی پی نے جمعہ کو اعظم سواتی کو پیش ہونے کے لیے دو ہفتے کا وقت دیا۔