سابق صوبائی وزیر اور مسلم لیگ ن کے ڈویژنل صدر ملک جہاں زیب خان اور ان کے بھائی اور بیٹے کو ضمانت قبل از گرفتاری منسوخ ہونے پر تیمرگرہ میں عدالت کے احاطے سے گرفتار کر لیا گیا۔
جہان زیب، ان کے بھائی ایڈووکیٹ ملک اورنگ زیب اور بیٹے ملک نعمان کو تورمنگ کے واقعے میں 16 ستمبر 2021 کو نامزد کیا گیا تھا، جس میں جنازے کے دوران تصادم میں 9 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
انہوں نے عدالت سے گرفتاری سے قبل ضمانت حاصل کر لی تھی۔ تینوں کو تیمرگرہ میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں جج نے ان کی ضمانت منسوخ کر دی۔
ملزمان کو گرفتار کر کے پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا۔ 16 ستمبر کو تورمنگ میں فائرنگ کے تبادلے میں جہان زیب کا ایک بیٹا جاں بحق جبکہ دوسرا زخمی ہو گیا تھا۔