عمران خان نے جس طرح ذہانت سے 2018 کا الیکشن جیتا اور ساری اپوزیشن کو حیران کردیا اس بار بھی نئی چال چلنے والے ہیں یوں تو انہوں نے ملکی معیشت کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کیا ہے اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بھی دوستانہ مراسم رکھے ہیں مگر وہ عوام کو ریلیف دینے اور مہنگائی پر قابو پانے میں بالکل ناکام ہیں اس لیے انھوں نے اس کا حل یہ نکالا ہے کہ کیونکہ وہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں میں بہر پاپولر پیں اس لیے ان کو ووٹ کا حق دلواکر وہ الیکشن کی بساط الٹ سکتے ہیں
حکمراں پی ٹی آئی اگلے انتخابات میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ووٹوں کا سب سے بڑا فائدہ اٹھانے والی ہوگی کیونکہ وہ کم از کم 20 اہم انتخابی حلقوں میں جہاں تقریبا 0. 0.7 ملین متوقع ووٹرز رجسٹرڈ ہیں انتخابات میں سوئنگ کر سکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ، 200 ممالک میں رہنے والے تقریبا 10 10 ملین پاکستانی جس کی عمر 18 سال یا اس سے زیادہ ہے قومی شناختی کارڈ رکھنے کی صورت میں انہیں اگلے عام انتخابات میں ووٹ کا حق مل سکتا ہے۔ ۔
سپریم کورٹ نے نادرا کو شناختی کارڈ بھی جاری کرنے کا حکم دیا تاکہ بیرون ملک مقیم ووٹرز کو مطلع کیا جا سکے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ، چھ ممالک 9،906،175 ممکنہ بیرون ملک مقیم ووٹرز میں سے 80 فیصد سے زیادہ جن میں سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، برطانیہ ، عمان ، کینیڈا اور امریکہ شامل ہیں۔تحریک انصاف کے سپورٹر ہیں
پی ٹی آئی اگلے انتخابات میںان غیر ملکیوں کے ووٹوں کا بڑا فائدہ اٹھا سکتی ہے۔
ان ممکنہ بیرون ملک ووٹروں میں سے 58 فیصد سے زیادہ 20 اضلاع جن میں لاہور ، راولپنڈی ، گجرات ، سیالکوٹ ، گوجرانوالہ ، فیصل آباد ، کراچی ایسٹ ، کراچی سینٹرل ، ڈیرہ غازی خان ، جہلم ، اٹک ، کراچی ساؤتھ ، ملتان ، صوابی ، پشاور ، اسلام آباد ، سرگودھا ، منڈی بھاؤ الدین ، مردان اور سوات۔شامل ہیں ان علاقوں کے رہائشی ہیں
709،821 NICOP ضلع لاہور میں پنجاب میں سب سے زیادہ ممکنہ بیرون ملک ووٹرز ہیں ، اس کے بعد راولپنڈی 546،507 اور سیالکوٹ 472،795 ممکنہ ووٹرز کے ساتھ ہیں۔
سندھ میں ، کراچی سینٹرل میں سب سے زیادہ ووٹرز ہیں جن میں 346،960 این آئی سی او پی ہولڈرز ہیں ، اس کے بعد کراچی ایسٹ اور ساؤتھ بالترتیب 221،312 اور 169،321 امکانی ووٹر ہیں۔ اگر تحریک انصاف الیکٹرانک ووٹنگ کے ذریعے الیکشن کروانے میں کامیاب ہوجاتی ہے تو اس کو ان ووٹرز کا بہت فائدہ ہوگا اور اسی لیے اپوزیشنکسیطور بھی اس بل کی حمایت پر آمادہ نہیں ہوگی کیونکہ یہ اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے والی بات ہے