افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان نے بدھ کے روز افغانستان میں طورخم بارڈر پر امدادی ٹرکوں سے پاکستان کا جھنڈا اتارنے پر چار سرحدی محافظوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ایک دن پہلے ، طالبان حکام کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں ایک امدادی ٹرک کے ایک جانب لگا ہوا پاکستان کا جھنڈا ہٹایا گیا۔ یہ واقعہ اتوار کو پیش آیا۔
افغان حکومت کی مدد کے لیے ، پاکستان حکومت نے 17 امدادی ٹرک بھیجے تھے جن میں 278 ٹن خوردنی اشیاء تھیں ، 65 ٹن چینی ، تین ٹن دالیں ، 190 ٹن آٹا ، 11 ٹن کوکنگ آئل اور 31 ٹن چاول تھے ۔ ایک بیان میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ امارت اسلامیہ کی پوری کابینہ اس واقعے سے “غمزدہ” ہے۔
انہوں نے کہا کہ یقینا اس واقعے نے ہمارے پڑوسی ملک کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہوگی جس کے لیے ہم معذرت خواہ ہیں۔ طالبان ترجمان نے کہا کہ وہ پاکستان کے ساتھ “اچھے تعلقات” چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان واقعات میں ملوث اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان کے اسلحہ کو ضبط کر لیا گیا ہے۔ اس سے قبل منگل کے روز طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا تھا کہ طورخم بارڈر کے ذریعے افغانستان میں امدادی سامان لانے والے 17 امدادی ٹرکوں میں سے ایک پر لگائے گئے پاکستانی جھنڈے کو ہٹانا افسوسناک ہے اور ایسی کارروائیوں کے ذمہ داروں کو گرفتار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس ژخس نے ٹرک پر لگے جھںٹے کے بانس کو توڑا اور پھر جھنڈا اتار کر اپنے پاس رکھ لیا تھا اس کی اس شرمناک حرکت کی ویڈیو پر پوری پاکستانی قوم میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی .
تمام طالبان رہنماؤں نے اس معاملے پر افسوس کا اظہار کیا اور اس کی یس حرکت کی پرزور مزمت کی ، انہوں نے مزید کہا کہ امدادی ٹرکوں کے بھیجے جانے کے جواب میں ایسا کچھ ہونے کے بارے میں جان کر وہ سب “غمزدہ” ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ہم آئندہ آنے والے دنوں میں ایسے واقعات کو روکیں گے۔