وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدہ طے پاتے ہی پاکستان کو عالمی بینک سے مالی امداد کے ساتھ ساتھ کچھ دوست ممالک سے 8 بلین ڈالر بھی ملیں گے۔
تفصیلات کے مطابق مفتاح اسماعیل نے بدھ کو پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ ایسے عوامل ہیں جو پی کے آر کی قدر میں کمی کا باعث بنے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ سیاسی عدم استحکام اور امریکی ڈالر کی شرح میں بین الاقوامی اضافے کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مارچ میں درآمدات میں 5.3 کی کمی ہوئی اور ذخائر 10.3 بلین ڈالر تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ ماہ درآمدی بل 7.4 ملین ڈالر تھا اور جولائی کے مہینے میں 2.6 ڈالر کی درآمدات کی گئیں جس سے تجارتی خسارے میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بڑھتی ہوئی درآمدات کی وجہ سے مقامی کرنسی دباؤ کا شکار ہے۔
مفتاح اسماعیل نے دعویٰ کیا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ تقریباً طے پا گیا ہے، آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوتے ہی ورلڈ بینک اور دیگر دوست ممالک ملک کو مالی امداد فراہم کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک دوست ملک 1.2 بلین ڈالر کا تیل فراہم کرے گا جبکہ دوسرا ملک اسٹاک ایکسچینج میں 1 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔