نواز شریف کے دونوں بیٹوں حسن نواز اور حسین نواز نے بھی آج پاکستان آکر عدالت کے آگے سرینڈر کردیا -جس پر عدالت میں ان کی ضمانت کے حوالے سے سماعت ہوئی ،احتساب عدالت نے العزیزیہ ، فلیگ شپ اور ایون فیلڈ ریفرنسز،حسن اور حسین نواز کے دائمی وارنٹ منسوخ کر دیئے- احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے درخواست پر سماعت کی،حسن اور حسین نواز اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے،وکیل صفائی قاضی مصباح نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ فلیگ شپ ریفرنس میں ٹرائل کورٹ نے ہی بری کردیا تھا، العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں دیگر ملزمان بری ہو چکے ہیں،عدالت نے دلائل سننے کے بعد حسن اور حسین نواز کے تینوں ریفرنسز میں دائمی وارنٹ منسوخ کر د یے اور ان کو بھی عدالتوں سے فوری ریلیف مل گیا ۔ اس موقع پر نواز شریف کے بیٹوں نے میدیا سے بھی بات کی ،سابق وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسین نواز کاکہنا ہے کہ کبھی نہیں کہا کہ پاکستانی شہری نہیں ہوں،جو ہمارے ساتھ ہوا وہ سب آپ کے سامنے ہے،میرا اور حسن کا کسی حکومت سے تعلق نہیں۔
حسین نواز کی کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ذاتیات پر کردار کشی کرنا ختم ہونا چاہئےمجھے وزیراعظم ہاؤس سے گرفتار کیا گیا،مجھے کئی ماہ پابند سلاسل رکھا گیا،بعدازاں مجھے جلا وطن کردیا گیا،ان کا کہناتھا کہ نیب میں کافی تبدیلی آئی ہے ،کچھ ہونا چاہئے تاکہ آئندہ سیاسی انتقام نہ ہو،میرا حکومت کے کسی عہدے سے تعلق نہیں۔