نواز شریف کے قریب سمجھے جانے والے سارے امیدوار الیکشن ہارے تو نون لیگ میں بھی بے چینی پھیل گئی جاوید لطیف اور خرم دستگیر نے تو اس پر کھل کر بات بھی کی -پھر رانا ثنا اللہ کو پہلے گورنر اور پھر مشیر داخلہ بنانے کی باتیں بھی میڈیا پر آئیں مگر آج ایک اور حیران کن خبر میڈیا اور اخبارات کی زینت بنی کہ کہ خواجہ سعد رفیق اور رانا ثنا اللہ نون لیگ کی حکومت میں اب کوئی عہدہ بھی قبول نہیں کریں گے اب میڈیا پر اس پر اور بات ہوگی کہ اس کے پیچھے کیا محرکات ہیں مگر سابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور سینئر ن لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے کوئی بھی حکومتی عہدہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
جیو نیوز کے مطابق رانا ثنا اللہ نے ضمنی انتخابات میں بھی حصہ نہ لینےکا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے پارٹی قائد میاں نواز شریف کو آگاہ کردیا ہے انھوں نے ایک ٹی وی شو میں کہا تھا کہ میں الیکشن ہار گیا ہوں اس لیے ضمنی الیکشن مین حصہ لینا عقلمندی نہیں ہوگی کسی دوسرے کو موقع ملنا چاہیے – ، رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ میں پارٹی کا صوبائی صدر اور پارٹی پالیسیوں کا پابند ہوں۔ سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق عام انتخابات میں بھی حصہ نہیں لینا چاہتے تھے تاہم بھائی سلمان رفیق اور پارٹی کے دباؤ کے باعث انہیں انتخابات میں حصہ لینا پڑا۔
رانا ثنا اللہ کو فیصل آباد جبکہ خواجہ سعد رفیق کو لاہور سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ جس کے بعد یہ تاثر ابھرا تھا کہ نواز شریف کے گروپ کو ان الیکشن میں بالکل سپورٹ نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے وہ الیکشن نہ جیت سکے –