عمران ریاض خان جنہیں چند روز قبل ایک بار پھر ریاست مخالف وی لاگ پر گرفتار کیا گیا تھا اور پھر ان پر دیگر مقدمات بھی قائم کردئے گئے تھے آج ایک بار پھر عدالت نے ان کی اپیل منظور کرلی -انسداد دہشت گردی کی عدالت نے زمان پارک حملہ کیس میں صحافی عمران ریاض کی ضمانت منظور کرلی ہے۔
صحافی عمران ریاض کو 27 مارچ کو پولیس پر حملے اورتوڑ پھوڑ کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے عمران ریاض کو ایک ہفتہ قبل لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کرکے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔اس کے علاوہ ان کے والد پر ایک بوگس مقدمہ قائم کردیا گیا تھا جس پر عمران ریاض کان نے بہت دکھ کا اظہار بھی کیا تھا
عدالت نے اینٹی کرپشن کے مقدمے میں عمران ریاض کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ روپے کا مچلکہ جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔اب ان کو رہا کردیا جائے گا یا انہیں کسی دوسرے مقدموں کے سبب مزید کچھ عرصہ قید کاٹنی پڑے گی اس حوالے سے ان کے وکیل جلد وضاحت دے دیں گے -مگر ایک بات طے ہے کہ وہ بہت جلد تحریک انساف کے اہم رہنما کی حیثیت سے آپ کو سامنے نظر آئیں گے جس کا عندیہ کپتان کی بہن علیمہ خان انہین اپنا لیڈر کا خطاب دے کر عوام کو بتا چکی ہیں