پاکستان میں کریم رائیڈ کی کافی شہرت ہے اور بڑے شہروں میں یہ مسافروں کو سستی رائیڈ سروسز مہیا کرتے ہیں -ان کا رجحان زیادہ تر پی ٹی آئی کی طرف ہے جس کا آج انھوں نے کھل کر مظاہرہ تو کیا مگر اس کے بعد ان کو اپنی اس حرکت کا اندازہ ہوگیا کہ ان کی یہ حرکت آنے والے دنوں مین ان کے لیے بڑے مسائل مسائل پیدا کرسکتی ہے -کریم پاکستان کو سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر سیاسی اور ذومعنی ٹویٹ کرنا اس مرتبہ مہنگا پڑ گیا ہے کیونکہ پی ٹی آئی مخالف صارفین نے ‘ بائے کاٹ کریم’ کا آغاز کر دیاہے ۔
پاکستان مسلم لیگ ن اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر حکومت بنانے جارہی ہے اور مریم نواز کے مطابق مخلوط حکومت کے پیش نظر نوازشریف نے وزیراعظم کا عہدہ نہ لینے کا فیصلہ لیتے ہوئے شہبازشریف کو نامزد کر دیاہے جبکہ مریم نواز وزیراعلیٰ پنجاب ہوں گی۔نواز شریف کے وزیراعظم نہ بننے پر کمپنی نے خوشی کا اظہار ایک ٹویٹ کے ذریعے کردیا –
کریم پاکستان نے تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کا مشہور زمانہ ڈائیلاگ ” پروگرام تو وڑ گیا ” لکھ کر ٹویٹ کیا جو دیکھتے ہی ہی دیکھتے وائرل ہو گیا اور اس پر ن لیگ کے آفیشل پیج کی طرف سے جواب بھی دیا گیا ۔آن لائن ٹیکسی سروس نے جب معاملہ بگڑتے دیکھا تو ٹویٹ کو ڈیلیٹ کرنے میں ہی عافیت جانی ۔ مسلم لیگ نے کریم پاکستان کے سیاسی بیان پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ” یہ پہلی مرتبہ نہیں جب انہوں نے اس طرح کی حرکت کی ہو، کریم پاکستان اپنا اصلی رنگ ایک مرتبہ پھر دکھا رہاہے ، انہیں سیاسی ایجنڈا پھیلانے میں زیادہ دلچسپی ہے ، جو کہ شرمنا ک ہے۔”
ن لیگ کے آفیشل پیج پر اس طرح کا رسپانس آنے سے یقینی طور پر کریم پاکستان کے سوشل میڈیا ٹیم کو ہوش آیا ہو گا اور انہیں اپنی غلطی کا احساس ہوا ہوگا تو انہوں نے ٹویٹ کو ڈیلیٹ کر دیا لیکن اب یہ وائرل ہو چکا ہے اور صارفین اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں جبکہ ‘ بائے کاٹ کریم ‘ کا ٹرینڈ بھی چل نکلا ہے ۔
نون لیگ کے حمائتی ٹویٹر صارف نے اپنے پیغام میں کریم کی ایپلی کیشن موبائل سے ڈیلیٹ کرتے ہوئے سکرین شاٹس شیئر کیے اور کہا کہ آپ نے اس پارٹی کے بارے میں بات کی جو ہماری پسندیدہ ہے اس لیے نہ صرف ہم آپ کی ایپلی کیشن کو ڈیلیٹ کر رہے ہیں بلکہ بائیکاٹ بھی کر رہے ہیں ۔تاہم ان ان کی حمایت میں پی ٹی آئی کی ایک بڑی تعداد سامنے آگئی ہے ان کا کہنا ہے کہ اب ہم صرف کریم کی رائیڈ پر ہی سفر کیا کریں گے