پنجاب پولیس پر الزامات لگتے رہے ہیں کہ یہ چھاپوں کے دوران اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہیں اور اسیے لوگوں کو بھی گرفتار کرلیتے ہیں جو کسی جرم میں شامل نہیں ہوتے اور ان پر ماضی میں یہ بھی الزام لگتا رہا ہے کہ پولیس والے بے گناہ لوگوں پرخود چیزیں ڈال کر پرچہ کاٹ دیتے ہیں -اس حوالے سے آج پنجاب کی وزیراعلیٰ نے نئے احکامات جاری کردئے جس سے ان مسائل کے حل میں مدد ملے گی -پنجاب پولیس کو ہر چھاپے کی ویڈیو بنانے کا حکم دے دیا گیا۔ نیوز ویب سائٹ’پروپاکستانی‘ کے مطابق آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی طرف سے یہ حکم نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر جاری کیا گیا ہے۔انہوں نے حکم دیا ہے کہ اگر باڈی کیمرا میسر نہ ہو تو ریڈ پرجانے والی ٹیمیں موبائل فونز کو استعمال کرتے ہوئے چھاپے کی تمام تر ویڈیو ریکارڈنگ کریں گی۔
دوسری طرف وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر پنجاب پولیس کو ایف آئی آر کا فوری اندراج کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔ آئی جی پنجاب کی طرف سے کہا گیا ہے کہ سائل کے شکایت لے کر آنے پر فوری طور پر اس کی ایف آئی آر درج کی جائے۔ انہوں نے پولیس آفیسرز کو کسی بھی حوالے سے اختیارات سے تجاوز کرنے سے سختی سے منع کیا ہے۔
پولیس افسران و اہلکاروں پر واضح کیا گیا ہے کہ گزشتہ دنوں راولپنڈی میں ایک خاتون کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا، خواتین کے خلاف ایسی کسی حرکت کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ پولیس افسران کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ بچوں کے استحصال کے واقعات کی ذاتی حیثیت میں نگرانی کریں گے۔ اس حوالے سے ہماری عدالتوں کا بھی فرض ہے کہ پولیس کی تفتیش کے طریقہ کار کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کرے -کیونکہ ہر جرم کی جزا و سزا کا فیصلہ پولیس کی دی گئی رپورٹ کی روشنی میں عدالتوں نے ہی کرنا ہوتا ہے –
پنجاب پولیس اپنے ہر چھاپے کی ویڈیو بنائے ؛آئی جی پنجاب
Leave a comment
Leave a comment