پی ایس ایل کے ملتان میں کھیلے جانے والے ایک میچ میں پولیس افسر کی جانب سے کھلاڑیوں کے اہل خانہ کی تزلیل کا ایک واقعہ رپورٹ ہوا تھا -جس پر کھلاڑیوں کی جانب سے سخت ردعمل آیا کیونکہ کوئی بھی قومی ہیرو کسی ذمے دار افسر سے ایسے رویے کی توقع نہیں کرتا – کرکٹر محمد عامر نے پاکستان سپر لیگ کے ملتان میں کھیلے گئے میچ میں اہلخانہ سےبدتمیزی کرنے پر نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ایکشن لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے فاسٹ بولر محمد عامر نے الزام عائد کیا کہ ملتان کے ڈپٹی کمشنر نے میچ کے دوران مبینہ طور پر میرے اہلخانہ کے ساتھ بدسلوکی کی، تکبرانہ انداز سے گراؤنڈ کی ملکیت کا دعویٰ کیا اور میچ کے دوران انہیں ان کی کرسیوں سے اٹھا دیا گیا ،ان کا مزید کہنا تھا کہ یونیفارم میں طاقت کا یہ غلط استعمال ناقابل برداشت ہے!۔محمد عامر نے مریم نواز کو ایکس پر ٹیگ کرتے ہوئے واقعے پر نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا۔
26 فروری کو ضلعی انتظامیہ کے افسران نے محمد عامر، عمر امین اور معین خان کی فیملیز کو پلیئرز باکس سے ہی باہر نکلوادیا تھا جس پر سوشل میڈیا پر ایک ہنگامہ برپا ہوگیا تھا -اس پر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کھلاڑیوں اور مینجمنٹ نے بھی شدید احتجاج کیا تھا۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کھلاڑیوں اور مینجمنٹ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی اس طرح کے اقدامات کی روک تھام کرے ۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم نے میچ کے بعد شدید احتجاج کیا جس پر ضلع انتظامیہ اور سیکیورٹی افسر بھی وہاں پہنچے مگر کسی نے بھی تسلی بخش جواب نہیں دیا تھا۔واضح رہے کہ محمد عامر رواں سیزن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کررہے ہیں، اس سے قبل انہوں نے آٹھوں سیزن میں کراچی کنگز کی نمائندگی کی تھی۔پاکستان کی تاریخ میں یہ شائید پہلا واقعہ تھا جب میچ کے دوران ورلڈ کپ اور چیمپینز ٹرافی جیتنے والی ٹیم کے کھلاڑیوں کے اہل خانہ کے ساتھ نہ صرف بدتمیزی کی گئی بلکہ انہیں اس جگہ سے ہی باہر نکلنے پر مجبور کیا گیا –