پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور آل راؤنڈر بھی کرپشن کی زد میں آگئے اور ان پر مقدمہ قائم کردیا گیا -ان پر الزام ہے کہ انھوں نے ایسے تعمیراتی منصوبے کے اشتہار میں کام کیا جو جعلسازی سے لوگوں کو زمین اور پلاٹ دے رہا تھا -تعمیراتی منصوبے میں مبینہ فراڈ پرسابق ٹیسٹ کرکٹر شاہد آفریدی ،حساس ادارے کے سابق افسران، کاروباری افراد سمیت 10سے زاہد افراد کیخلاف دفعہ 420 کے تحت تھانہ روات راولپنڈی میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
تھانہ روات میں عابد بن عبدالقدوس نے مقدمہ درج کرواتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ شیخ فواد بشیراور دیگر و غیر ہ نے پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر شاہد آفریدی سابق کر کٹر و غیرہ کے ذریعے اشتہار بازی کر کے مجھے ترغیب دی کہ انکے پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کریں -میں نے اس بات پر یقین کیا کہ شاہد آفریدی جس ایڈ میں کام کررہے ہیں وہ کبھی بھی لوگوں سے فراڈ نہیں کرے گا -اس لیے میں نے 90 لاکھ روپے خرچ کرکے دو عدد دکانیں شاپ نمبر17 ،15 واقع میز نائن فلور بک کیں یہ کہ دکان نمبر 17 کی تمام رقم پلاٹ و نقد رقم مبلغ 55لاکھ روپے، جبکہ شاپ نمبر 15 کی رقم بصورت دکان و نقد مبلغ 40لاکھ روپے مذکورہ اشخاص کو بذریعہ کمپنی دی۔
لیکن وقت گزرنے کے بعد معلوم ہوا کہ متذ کرہ بالا افراد نے باہم صلاح و مشورہ ، بد دیانتی، فراڈو دھو کہ دہی سے عوام کو اور کاروباری افراد کو بے وقوف بنایا اور جو ایگریمنٹس میرے ساتھ کئے انکے اشٹام پیپر ز سابقہ تاریخ میں نکالے ہوئے ہیں اور جو رینٹ ایگریمنٹ کیا اسکا اشٹام بھی سابقہ تاریخ میں نکلا ہوا ہے۔ایف آئی آر کے مطابق کسی ایگریمنٹ میں تحریر کرنے والا شخص شیخ فواد ہے مگر اسکی جگہ دستخط کسی اور نے کئے ہیں، اب موقع پر دکانیں بھی نہیں بنی ہوئی ہیں اور ایک ایک دکان کی الا ٹمنٹ کئی کئی لو گوں کو دی ہوئی ہے۔ سائل کی درخواست پر پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔مگر اب شاہد آفریدی اس کا جواب دیں گے تو صورتحال واضح ہوجائے گی -کیونکہ ان پر صرف اس رئیل سٹیٹ کی ایڈ میں کام کرنے کا الزام ہے -ان کا براہ راست اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے -امید ہے کہ بہت جلد ان کا نام اس درخواست کے نکال دیا جائے گا –