ڈیرہ اسماعیل خان میں گزشتہ روز ہونے والے دہشت گردی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ جب ہم آپس میں لڑتے ہیں تو دہشت گرد فائدہ اٹھاتے ہیں، آج پشاور ہائیکورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی سے نمٹنے میں ہم نے بہت زیادہ قربانیاں دی ہیں تاہم پاکستان میں دہشت گردی ایک مرتبہ پھر سر اٹھانا شروع کر دیا ہے، پاکستان نے دہشت گردوں کی کمر توڑی مگر جب ہم آپس میں لڑتے ہیں تو اس کا فائدہ دہشت گرد اٹھاتے ہیں۔
بلاول نے کہا کہ پورا پاکستان ایک ہو کر دہشت گردی کا مقابلہ کرے گا تب ہی فتح ملے گی۔ قومی مفاد کیلئے ہمیں اپنے سیاسی اختلافات بھول کر اکٹھے ہونا ہو گا، خیبر پختونخوا کی پولیس اور عوام نے دہشت گردی کے خلاف ہراول دستے کا کردار ادا کیا۔ قوم کو بتایا جائے کشمیریوں کے خون کا کس نے سودا کیا، عوام سے پوچھے بغیر اور پارلیمنٹ کو اعتماد میں لئے بغیر دہشت گردوں سے بات چیت کی گئی۔مگر پھر وہ اپنی ہی بات سے یو ٹرن لے کر عمران خان اور پی ٹی آئی کی پالیسیوں پر بات کرنے لگے ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے دور میں سنگین مقدمات میں ملوث ملزمان کو جیلوں سے نکالا گیا۔ افغانستان میں طالبان کی حکومت کے بعد جیلوں سے پاکستان مخالف لوگ آزاد ہوئے۔بلاول کو اس عمر میں یہ سمجھ جانا چاہیے کہ جب آپ ملک کی سلامتی کو لاحق خطرت میں آپس کی لڑائی کو سب سے زیادہ ذمہ دار قرار دے رہے ہیں تو پھر پی ٹی ائی پر تنقید کرنے سے کیا فائدہ ہوگا –