پاکستان میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والی ملالہ جو چند سال قبل تک ہر پاکستانی درد دل رکھنے والے پاکستانی کے لیے رول ماڈل تھی اب اس کی مغرب کے ساتھ قربت پر پاکستانی اس سے بالکل بھی خوش نہیں ہین اور اس کی خاموشی پر اسے ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا تاہم کل کے حادثے نے جہاں بہت سے لوگوں کے منہ پر لگے تالے کھولے ان میں ملالہ بھی شامل ہیں -ان کاکہنا تھا کہ غزہ کےہسپتال پر بمباری دیکھ کر خوفزدہ ہوں اور اس کی واضح الفاظ میں مذمت کرتی ہوں ۔ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر اپنا ایک ویڈیو پیغام شیئر کرتے ہوئے اُنہوں نے بمباری سے ہونے والے جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ۔
اپنا ویڈیو پیغام شیئر کرتے ہوئے ملالہ نے کیپشن میں لکھا کہ میں غزہ کے الاہلی اسپتال پر بمباری دیکھ کر خوفزدہ ہوں اور اس کی واضح الفاظ میں مذمت کرتی ہوں۔ میں اسرائیلی حکومت پر زور دیتی ہوں کہ وہ غزہ میں انسانی امداد کی اجازت دینے اور جنگ بندی کے مطالبے کا اعادہ کرے۔انہوں نے اپنی پوسٹ کے آخر میں لکھا کہ میں 3 خیراتی اداروں کو 300 ہزار ڈالرز دے رہی ہوں جو موجودہ صورتِ حال میں فلسطینیوں کی مدد کر رہے ہیں۔کل ہونے والی بمباری نے اسرائیل کا مکروہ چہرہ پوری دنیا کے سامنے عریاں کرکے رکھ دیا -اوراب وہ لوگ بھی جو اسرائیل کی حمایت میں پیش پیش تھے اب بیک فٹ پر آگئے ہیں –