جب آپ پولیس کو یہ کہہ دیں کہہ جو جی میں آئے کرو تو پھر اس کے سنگین نتائج سامنے آتے ہیں -لاہور میں پولیس والے نہ اشاروں پر رکتے ہیں نہ ہیلمٹ پہنتے ہیں اور ون وے کی خلاف ورزی تو اس سے بھی زیادہ معمول کی بات ہےکیونکہ قانون ان کے پاؤں کی جوتی ہے -مگر شہریوں کے لیے قانون کی پاسداری لازمی ہے – تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتاہے کہ ٹریفک وارڈن موٹر سائیکل سواروں کو ہیلمٹ نہ پہننے پر شہریوں کا تو چالان پر چالان کررہے ہیں مگر جتنے پولیس والے وہاں سے گزرتے ہیں انہیں نہ روکتے ہیں نہ ہی ان کا چالان ہوتا ہے
Punjab Police are no longer fit to live in society, let alone serve the nation. They should be put away from society in psychology wards and treated before being released back in a civil society. Their IG included. https://t.co/S7Vjlu6jPE
— Asad Rana (@LawyerAsadHRana) August 17, 2023
ایسے میں میں ایک پولیس والا شراب کے نشے میں دھت ہو کر موٹر سائیکل پر وہاں سے گزرتا ہے ایک صحافی جب اس کو رکنے کا کہتا ہے تو وہ اسی صحافی کو گالیاں دینی شروع کردیتا ہے جبکہ صحافی جب آئی جی پولیس کو نوٹس لینے کا کہتاہے تو وہ شرابی پولیس اہلکار آئی جی اور پنجاب پولیس کانام لے کر بھی گالیاں دینا شروع کر دیتاہے ۔اور جب صحافی اس کو کہتا ہے کہ تمہاری موٹر سائیکل کی دونوں نمبر پلیٹس بھی غائب ہیں تو وہ ان صحافیوں پر مکے برسادیتا ہے –
-ایسے میں وہاں ایک صحافی کیمرہ لےکر پہنچ جاتا ہے جبکہ یہ باوردی پولیس اہلکار جس نے اپنی نیم پلیٹ بھی نہیں لگائی اور بدمعاشی کی حد یہ ہے کہ موٹر سائیکل پر نا نمبر پلیٹ ہے نہ اس شخص نے ہیلمٹ پہن رکھا ہے ، ٹریفک وارڈن اس پولیس اہلکار کو روکنے اور چالان کرنے کی بجائے وہاں کھڑا تماشا دیکھ رہاہے ، جب صحافی ٹریفک وارڈن کو چالان کرنے کا کہتا ہے تو وہ وہاں سے آگے پیچھے ہو جا تاہے ۔مگر جب اس طرح کی فوٹجز دنیا بھر میں جاتی ہیں تو شرمندگی پاکستان اور پاکستانیوں کو اٹھا نا پڑتی ہے –