پاکستان میں اس وقت دو اسمبلیاں تحلیل ہیں اور صدر کے الیکشن کے لیے قومی اسمبلی کے ساتھ ساتھ صوبائی اسمبلیوں کا ہونا بھی ضروری ہے -اس لیے جب تک تمام قومی اور صوبائی اسمبلی کے ممبران ووٹ نہیں ڈالتے اس وقت تک صدر کا انتخاب نہیں ہوسکتا -اب اس بارے میں وزیر قانون نے صدر کے انتخاب کے ھوالے سے بڑا بیان دے دیا -وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاہے کہ صدر عارف علوی ستمبر میں اپنی مدت پوری ہونے کے بعد بھی عہدے پر موجود رہیں گے۔
توشہ خانہ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے،اداروں نے فیصلہ کرنا ہے کہ چیئر مین پی ٹی آئی کیساتھ کیا کرنا ہے؟، اعظم نزیر تارڑ
براہ راست نشریات : https://t.co/GiTnxbz9rM pic.twitter.com/s0BMi4uzpM
— HUM News اردو (@humnews_urdu) August 7, 2023
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ 18ویں ترمیم کے تحت صدر کا آئینی عہدہ خالی نہیں چھوڑا جا سکتا،صدر کا الیکٹورل کالج پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیاں ہیں،وفاقی وزیر قانون نے کہاکہ انتخابات کی تاریخ کااختیار اب صدر کی بجائے الیکشن کمیشن کے پاس ہے، نئی مردم شماری کے بعد انتخابات کب ہوں گے فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے ،ان کاکہناتھا کہ صدر عارف علوی ستمبر میں اپنی مدت پوری ہونے کے بعد بھی عہدے پر موجود رہیں گے۔