پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ ’دل چاہتا ہے کہ سیاست میں آؤں اور پاکستان میں کچھ کروں میری خواہش تو ہے کہ سیاست میں آکر ملک کے لیے کچھ کرنا چاہتا ہون لیکن ان کے ’بڑے انہیں سیاست میں آنے سے منع کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’اپنے بڑوں کو کہتا ہوں کہ اگر ہم جیسے لوگ سیاست میں نہیں آئیں گے تو تبدیلی کیسے آئے گی۔‘لیکن اس وقت ان کا سیاست میں آنا اچھا فیصلہ نہیں ہوگا کیونکہ اپنے متنازعہ بیانات کی وجہ سے وہ ج کل عوام کی نظروں میں ہیں انہیں 6 ماہ بعد کوئی فیصلہ کرنا چاہیے –
شاہد آفریدی نے اپنے داماد اور فاسٹ باؤلر شاہین آفریدی کو کپتانی سے ہٹائے جانے پر بات کی اور کہا کہ ’میں نے شاہین کو کپتانی سے ہمیشہ دور رکھنے کی کوشش کی ہے،کپتانی کے حوالے سے بہت سارے سابق کرکٹرز اور اپنا اختتام اچھا نہیں دیکھا۔‘ ان کا کہنا تھا کہ ’شاہین آفریدی کو لاہور قلندرز کی کپتانی لینے سے بھی منع کیا تھا، لیکن انہوں نے میری بات نہیں مانی اور لاہور قلندرز کی کپتانی قبول کی۔‘ان کا مزید کہناتھا کہ ’میں چاہتا ہوں کہ شاہین اپنی کرکٹ پر توجہ دیں، میں پچھلے 3، 4 سال سے بول رہا ہوں کہ محمد رضوان کو کپتان بنایا جائے ان کی اس رائے پر بابر کے فین انہیں آڑے ہاتھوں لے سکتے ہیں ۔
ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی ناقص پرفارمنس کے بعد بابر اعظم نے 15 نومبر کو تینوں فارمیٹس کی قیادت سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد شاہین آفریدی کو ٹی20 جبکہ شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا۔شاہین کی زیر قیادت قومی ٹیم نے ایک ہی سیریز میں شرکت کی تھی اور نیوزی لینڈ میں ہونے والی اس سیریز میں قومی ٹیم کو 1-4 کی بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔اسی دوران شاہین کو قیادت سے ہٹانے کی بازگشت شروع ہوئی پی ایس ایل مین ان کی اپنی کارکردگی پر بھی سوال اٹھے تو پی سی بی کے پاس بابر اور رضوان کے علاوہ کوئی تیسرا آپشن نہین تھا اس لیےانھوں نے بابر کو ہی دوبارہ کپتان بنانے کا فیصلہ کیا ۔