اگر پنجاب اور کے پی اسمبلیوں کی تحلیل کے معاملے پر فل کورٹ تشکیل دے دیا جاتا تو آج پاکستان جس صورتحال سے دوچار ہے اس سے باہر نکل آتا -مگر اس وقت ان ججز کی بات نہیں مانی گئی جس کے نتیجے میں حکولت اور عدلیہ ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے اب ایک بار پھر یہی بات دہرائی جارہی ہے اگر چیف جسٹس اس بار فل کورٹ بناکر تمام ججز کی رائے سے فیصلہ کرتے ہیں تو پاکستان ہیجانی کیفیت سے باہر آسکتا ہے ورنہ اس فیصلے کو بھی قبول نہیں کیا جائے گا اور عدلیہ کی ساکھ بھی متاثر ہوگی -فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف کیس میں جسٹس منصور علی شاہ کے بعد جسٹس یحییٰ آفریدی نے بھی فل کورٹ بنچ تشکیل دینے کا مطالبہ کردیا۔
سویلینز کے ملٹری کورٹس میں ٹرائل سے متعلق 23 جون کی سماعت کا تحریری حکم جاری! سپریم کورٹ کے حکم نامے میں جسٹس یحیی آفریدی کا اضافی نوٹ بھی شامل#ARYNews pic.twitter.com/9IcuBuxh0q
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) June 27, 2023
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق 23جون کی عدالتی کارروائی کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا گیا، تحریری حکمنامہ میں جسٹس یحییٰ آفریدی کا نوٹ بھی شامل ہے۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے نوٹ میں کہا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان فل کورٹ بنچ تشکیل دیں، نظام عدل کی ساکھ کی عمارت عوامی اعتماد پر کھڑی ہے،موجودہ حکومت کی مدت ختم ہونے کو ہے، اس وقت ملک میں انتخابات کیلئے سیاسی ماحول کا منظر نامہ چارج ہے۔
فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل، موجودہ بینچ کے فیصلے پر اعتراض ہوگا، چیف جسٹس فل کورٹ تشکیل دیں: جسٹس یحییٰ آفریدی کا نوٹhttps://t.co/ydGYklHuKf pic.twitter.com/i0KAPsI5e8
— Neo News Urdu (@NeoNewsUR) June 27, 2023
نوٹ میں مزید کہا گیاہے کہ ایسے سیاسی چارج ماحول میں موجودہ عدالتی بنچ کے خلاف اعتراض کیا جا سکتا ہے، کیس سننے والے بنچ میں موجود ججز کے تحریری اعتراضات انتہائی سنجیدہ ، نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، ایک سینئر جج کے اعتراض پراس وقت مناسب نہیں ہے کہ رائے دوں۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہاکہ سینئر جج کے اعتراض ہم آہنگی، عوامی اعتماد کی بحالی کیلئے مناسب اقدامات کا تقاضا کرتے ہیں،پہلا قدم یہ ہونا چاہئے فل کورٹ بنچ تشکیل دیا جائے۔ہم امید کرتے ہیں کہ اس بار چیف جسٹس اپنے برادر ججز کی بات سنیں گے اور پھر اس بینچ میں وہ دو سینئر جج بھی شامل ہوجائیں گے جو اس سے قبل اس کیس کی سماعت سے معزرت کرچکے ہیں -اور اس سے بھی بڑھ کر جو عدلیہ کے درمیان اختلافات کا عنصر سامنے آرہا ہے اس میں بھی کافی حد تک ٹھہراؤ آجائے گا –