ایسا لگتا ہے کہ اب پاکستان دھیرے دھیرے عام انتخابات کی جانب بڑھ رہا ہے اسی لیے آج استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبدالعلیم خان نے پارٹی کے مرکزی قائدین کو وفاقی کابینہ سے مستعفی ہونے کی ہدایت کردی ہے ۔
سابق ایم پی اے طاہر محمود ہندلی کا استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت کا اعلانhttps://t.co/SE6glH5oQd pic.twitter.com/7xEgGX7uTL
— Daily Mumtaz official (@Dailymumtaz1) June 19, 2023
آئی پی پی کی سیکریٹری اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے مطابق عبدالعلیم خان کی جانب سے وزیر اعظم کے مشیر عون چوہدری اور نعمان لنگڑیال کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر حکومتی عہدوں سے استعفیٰ دیں، دونوں رہنمااستحکام پاکستان پارٹی کے قیام سے قبل سے وفاقی کابینہ کا حصہ رہے ہیں ، آئی پی پی کا پی ڈی ایم کی حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت آئندہ انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی ، گراؤنڈ لیول تک رسائی کے لیے تنظیمی ڈھانچے پر کام کر رہے ہیں۔ ابھی آئی پی پی کے سربراہ لندن میں ہی مقیم ہیں ان کے آنے کے بعد ہی معلوم ہوسکے گا کہ نئی پارٹی عام انتخابات کے بارے میں کیا سوچ رہی ہے
آئی پی پی کی عون چوہدری اور نعمان لنگڑیال کو کابینہ سے فوری مستعفی ہونے کی ہدایت https://t.co/rt7VnKttPw pic.twitter.com/okJHnzqg71
— GNN (@gnnhdofficial) June 19, 2023
اور وہ اگلا الیکشن کس کے ساتھ اور کس کے خلاف لڑے گی -تاہم اس کے لیے انہیں بہت محنت کرنا پڑے گی کیونکہ تحریک انصاف نے جس طرح جلسوں کے ذریعے عوام کو اپنے ساتھ ملایا ہے تو پی ٹی آئی کے ووٹر کو اپنی طرف راغب کرنا اتنا آسان نہیں ہوگا اس کے لیے انہیں کمال قسم کے جلسے کرکے دکھانے ہوں گے تب ہی ان کی پارٹی کا کوئی مستقبل ہوگا ورنہ نون لیگ اور تحریکانصاف انہیں پنجاب اورت کے پی کے میں قدم جمانے نہیں دیں گی -البتہ اگر پی ٹی آئی کو بلے پے انتخاب پر الیکشن کی اجازت نہیں ملتی یا انہیں بین کردیا جاتا ہے تو پھر آئی پی پی کو فائدہ ہوسکتا ہے –