پی پی، (ن )لیگ اور اے این پی نے گورنر خیبرپختونخوا کو ہٹانے کا فیصلہ کرلیا۔دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے وزیراعظم اور پارٹی قائدین کو گورنر کیخلاف شکایتوں کے انبار لگا دیئے۔نجی ٹی وی چینل” ڈان نیوز” کے مطابق پیپلزپارٹی،( ن) لیگ اور اے این پی گورنر خیبرپختونخوا غلام علی کی کارکردگی سے ناخوش ہیں ان پر مولانافضل الرحمان کا رشتہ دار ہونے کی وجہ سے میڈیا پر بھی تنقید ہورہی ہے
گورنر کے پی کے معاملے پر اتحادی جماعتوں میں اختلافات
پیپلز پارٹی اور اے این پی کا گورنر کے پی کے غلام علی کو فوری ہٹانے کا مطالبہ
براہ راست دیکھیں:https://t.co/7PN6qbAHwL#BOLNews #PDM pic.twitter.com/QiLJ8GZJF0
— BOL Network (@BOLNETWORK) June 16, 2023
گورنر کے پی پر عدم اعتماد کا اظہار، پی ڈی ایم میں پھوٹ پڑ گئی، نیا محاذ کھل گیا، حکومت ختم ہونے کے دن قریب، ذاتی مفادات پر آپس میں لڑ پڑے، عوامی مفاد کی فکر کسی کو نہیں، صدیق جان نے پی ڈی ایم کو آڑے ہاتھوں لے لیا#BOLNews #AbPataChala@ghaziusama@SdqJaan pic.twitter.com/BWT3lwBhO0
— BOL Network (@BOLNETWORK) June 15, 2023
اتحادی جماعتوں کاکہناہے کہ ہمارے ہاتھ کچھ نہیں گورنر فضل الرحمان کے مشورے اور حکم پر حکومت چلا رہے ہیں جبکہ وزیراعلیٰ کی بھی کوئی بات نہیں سنی جارہی ۔پی پی سیکرٹری اطلاعات کاکہنا ہے کہ گورنر کے ہوتے ہوئے انتخابات کی کوئی اہمیت نہیں، گورنر خیبرپختونخواغلام علی ایک متنازع شخصیت بن چکے۔
سابق ایم پی اے نگہت اورکزئی نے بھی گورنر کی تقرری پر اعتراض کردیا ان کاکہناہے کہ مافیا کی موجودگی میں گورنر ہاؤس میں ڈالرز کا لین دین چل رہا ہے۔( ن) لیگ رہنما ارباب خضر حیات کا کہناتھا کہ کرپشن کا بازار گرم، گورنر ہاؤس میں پیسوں سے پوسٹنگ ٹرانسفرزہورہی ہیں اس لیے غلام علی کو فوری طور سے ان کے عہدے سے ہٹایا جائے –